شاہین باغ میں فائرنگ کرنے والے شخص پر سیاست شروع، عآپ-بی جے پی میں الزام تراشیاں

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں ہو رہے مظاہرے کے مقام پر فائرنگ کرنے والے شخص کپل گوجر کو لے کر عآپ اور بی جے پی میں زبردست رسہ کشی شروع ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے شاہین باغ میں گولی چلانے کے معاملے میں گرفتار کپل گوجر کے عام آدمی پارٹی (عآپ) سے جڑے ہونے کے دہلی پولس کے دعوے کے بعد بی جے پی نے جارحانہ رخ اختیار کیا ہوا ہے۔ دہلی پولس کے انکشاف کے بعد بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈّا نے منگل کی دیر شام بیان جاری کر عآپ اور وزیر اعلی اروند کیجریوال کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ دوسری طرف مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے دہلی پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کر کے کہا کہ کیجریوا اور ان کی پارٹی پوری طرح بے نقاب ہو گئی ہے۔


بی جے پی کے قومی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’کیجریوال اور اس کی پارٹی نے ملک کو بانٹنے والا بیان دینے والے ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو بچا کر رکھا ہے۔ شرجیل امام کے حق میں سیاسی پاسے پھینکے تھے، لیکن جب دہلی پولس نے اسے پکڑ لیا تو ان کے منصوبوں پر پانی پھر گیا، پھر انھوں نے عآپ کے کارکن سے گولی چلوا دی۔‘‘ جے پی نڈّا نے کہا کہ ’’ملک اور دہلی کی عوام نے آج عآپ کا گندا چہرہ دیکھا۔ سیاسی لالچ کے لیے کیجریوال اور ان کے لوگوں نے ملک کی سیکورٹی تک کو بیچ دیا۔ پہلے کیجریوال فوج کی بے عزتی کرتے تھے اور دہشت گردوں کی وکالت، لیکن آج تو ان کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے والوں سے رشتے سامنے آ گئے۔‘‘

دوسری طرف عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ نے اس کا جواب دیتے ہوئے الٹا بی جے پی پر ہی الزام عائد کر دیا ہے۔ انھوں نے دہلی پولس پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ابھی تک پوری جانچ بھی نہیں ہوئی تھی۔ ایک ذمہ دار پولس اہلکار (ڈی سی پی راجیش دیو) کیسے پارٹی کا نام لے سکتے ہیں۔ انتخابی کمیشن کی اجازت کے بغیر کوئی بھی انتخاب سے پہلے کسی پارٹی کا نام نہیں لے سکتا۔ آخر کس کے کہنے پر سبھی تصویریں میڈیا تک پہنچا دی گئیں۔


سنجے سنگھ نے اس کے بعد کچھ دوسری تصویریں میڈیا کے سامنے پیش کیں۔ تصویر دکھاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی لیڈروں، وزرائے اعلیٰ اور مرکزی وزراء کی تصویریں دھرو سکسینہ، پھلاہار بابا، چنمیانند، بابا رام رحیم، آسا رام باپو کے ساتھ ہیں۔ ان جرائم پیشوں کے ساتھ بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں کی تصویر ہونے سے یہ تو ثابت نہیں ہو جاتا کہ یہ بھی ان کے گناہوں میں شامل ہیں۔‘‘ سنجے سنگھ کا اشارہ اس طرف تھا کہ صرف تصویر دکھا کر بی جے پی یہ ثابت نہیں کر سکتی کہ شاہین باغ میں فائرنگ کرنے والے شخص کا رشتہ عآپ سے ہے۔


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔