بلاول بھٹوں نے چھیڑا کشمیر اور دفعہ 370 کا راگ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دی نیند سے بیدار ہو جانے کی صلاح!

بلاول بھٹو نے دفعہ 370 کا ذکر کرتے ہوئے اسے ہندوستان کے وزیر خارجہ سے ملاقات نہ کرنے کی اصل وجہ قرار دیا، جس پر جے شنکر نے بلاول بھٹو پر طنز کرتے ہوئے انہیں نیند سے بیدار ہو جانے کی صلاح دے ڈالی

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو دو روزہ ہندوستانی دورے کے بعد اپنے ملک لوٹ گئے ہیں۔ بلاول نے گوا میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے یہاں کشمیر کا راگ بھی چھیڑا۔ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے دفعہ 370 کا بھی ذکر کیا اور اسے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات نہ کرنے کی اصل وجہ قرار دیا۔ وہیں، ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بلاول بھٹو پر طنز کرتے ہوئے انہیں نیند سے بیدار ہو جانے کی صلاح دے ڈالی۔

گوا میں ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے بلاول بھٹو نے انڈیا ٹوڈے کو دئے گئے ایک انٹرویو میں ایس جے شنکر سے باہمی ملاقات نہ ہونے کے سوال پر کہا ’’جہاں تک ہندوستان کے ساتھ باہمی تعلقات یا میرے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ کسی طرح کے مذاکرات کا سوال ہے تو پاکستان کے موقع میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ جب تک ہندوستان 5 اگست 2019 کو کی گئی کارروائی (دفعہ 370 کو معزول کرنے کی کارروائی) کا جائزہ نہیں لے گا، اس وقت تک پاکستان ہندوستان کے ساتھ باہمی طور پر روابط قائم کرنے کی حالت میں نہیں ہے۔‘‘


بلاول بھٹو کے دفعہ 370 پر کی گئی کارروائی کو منسوخ کرنے کے مطالبہ پر ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے پاکستانی ہم منصب کو پھٹکار لگاتے ہوئے انہیں نیند سے بیدار ہونے کی صلاح دے ڈالی۔ ایس سی او اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں جے شنکر نے انگریزی محاورے ’ویک اپ اینڈ سمیل دی کافی‘ (نیند سے بیدار ہو جاؤ اور کافی کی خوشبو لو) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 اب ایک تاریخ ہے اور جو لوگ اس کی بات کر رہے ہیں انہیں نیند سے بیدار ہو جانا چاہئے۔

اس سے قبل بلاول بھٹو نے کشمیر میں جی 20 کے انعقاد پر بھی اعتراض ظاہر کیا تھا۔ اس پر ایس جے شنکر نے کہا کہ ان کا جی 20 سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی کشمیر سے کوئی لینا دینا ہے۔ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی جی-20 کی میٹنگیں ہو رہی ہیں، اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ انہیں اس بارے میں بات کرنی چاہئے کہ وہ جموں و کشمیر سے غیر قانونی قبضہ کب خالی کر رہے ہیں!


پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے دورہ ہندوستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ اس کا بہت زیادہ مطلب نہیں نکالا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا ’’وہ (بھٹو) یہاں ایک رکن ملک کے وزیر خارجہ کے طور پر تشریف لائے تھے۔ اسے اس سے زیادہ کچھ نہ سمجھیں، کیونکہ اس کا مطلب اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔‘‘

بلاول کے دہشت گردی کو ہتھیار بنانے کے سوال پر ڈاکٹر جے شنکر نے کہا ’’ہم یہ سفارتی فائدے کے لیے نہیں کر رہے ہیں۔ ہم پاکستان کو سیاسی اور سفارتی طور پر دنیا کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔