بجنور ایس پی کی دھمکی- ’اگر کوئی ٹریکٹر یا گاڑی سے دہلی بارڈر جاتے ہوئے نظر آیا تو کارروائی ہوگی!‘

پولیس سربراہ نے کہا کہ ’’بجنور ضلع کی تمام سرحدوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ ہم تمام داخلی اور خارجی راستوں کی جانچ کر رہے ہیں۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتے پایا گیا تو پولیس سخت کارروائی کرے گی۔‘‘

تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
user

قومی آوازبیورو

بجنور: دہلی - یوپی کی سرحد غازی پور بارڈر پر کسانوں کے جائے احتجاج سے تقریباً 150 کلومیٹر دور مغربی اتر پردیش کے بجنور ضلع کی پولیس نے کہا ہے کہ ضلع کے کسانوں کو بجنور سے باہر جانے سے روکے گی۔ این ڈی ٹی وی پر شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق پولیس افسران نے کسانوں کو سخت انتباہ دیا ہے کہ اگر کوئی کسان لیڈرا راکیش ٹکیت کی قیادت میں غازی پور میں ہونے والے احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہونے کے لئے بجنور سے باہر جاتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق بجنور ضلع کی سرحدوں پر صحافیوں کی جانب سے شوٹ کیے گئے مناظر میں صاف نظر آ رہا ہے کہ پولیس نے وہاں بندشیں نصب کر دی ہیں اور سڑک پر آنے جانے والی تمام گاڑیوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ بجنور ضلع کے پولیس سربراہ ڈاکٹر دھرم ویر سنگھ نے میڈیا کو دیئے گئے بیان میں کہا، ’’غازی پور بارڈر پر واقع جائے احتجاج پر دفعہ 144 نافذ ہے۔ ایسے حالات میں اگر کوئی کسان اس مقام پر ٹریکٹر، چار پہیہ یا دو پہیہ گاڑی سے جاتا ہے تو ہم اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں گے۔‘‘


پولیس سربراہ نے مزید کہا کہ ’’بجنور ضلع کی تمام سرحدوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ ہم تمام داخلی اور خارجی راستوں کی جانچ کر رہے ہیں۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتے پایا گیا تو پولیس سخت کارروائی کرے گی۔‘‘

دوسری طرف بجنور شہر میں مقامی صحافیوں کی جانب سے شوٹ کیے گئے دیگر مناظر میں کسان لیڈران نے غازی پور میں چل رہے احتجاجی مظاہرہ میں نعرے لگائے اور کہا کہ وہ لوگ وہاں ضرور جائیں گے۔ وجے نامی ایک کسان لیڈر نے صحافیوں سے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ انتظامہ ہماری حمایت کرے گی، ہم اپنے حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں۔‘‘


خیال رہے کہ غازی پور بارڈر پر جمعرات کی رات صورتحال نہایت کشیدہ تھی۔ پولیس نے کسانوں کو احتجاج کے مقام سے دور کرنے کی کوشش کی، جس کے بعد ہنگامہ ہو گیا۔ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد غازی پور سے لوٹ رہی تھی لیکن جوں ہی انہوں نے راکیش ٹکیت کے رونے والی ویڈیو دیکھی تو وہ پھر سے جائے احتجاج پر پہنچ گئے۔ ویڈیو میں ٹکیت کو یہ کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ گولی کھانے کے لئے تیار ہیں لیکن وہ جائے احتجاج سے کہیں نہیں جائیں گے۔

راکیش ٹکیت کی بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے ٹریکٹر ریلی کے دوران ہونے والے تشدد پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آج مظفر نگر میں مہاپنچایت طلب کر لی ہے۔ ادھر، دہلی یوپی بارڈر کے کچھ حصوں کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ شام اتر پردیش اور ہریانہ میں انتظامیہ نے پولیس کو ہزاروں کسانوں کو ہٹانے کا حکم دیا، جو دو ماہ سے دہلی کے باہر مختلف حدود پر تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jan 2021, 5:11 PM