بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی کینسر کے شکار، ایکس پر دی اطلاع

بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ و راجیہ سبھا کے سابق رکن سشیل کمار مودی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے یہ اطلاع دی ہے کہ مجھے کیسنر ہو گیا ہے اور میں گزشتہ 6 ماہ سے اس مرض سے لڑ رہا ہوں

<div class="paragraphs"><p>سشیل کمار مودی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سشیل کمار مودی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بہار کے سابق نائب وزیر اعلی اور راجیہ سبھا کے سابق رکن سشیل کمار مودی کینسر سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کر کے یہ اطلاع دی ہے۔ سشیل کمار مودی نے کہا کہ انہوں نے پی ایم مودی سے کہا ہے کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں کچھ نہیں کر پائیں گے۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’میں گزشتہ 6 ماہ سے کینسر سے لڑ رہا ہوں۔ اب مجھے لگا کہ لوگوں کو بتانے کا وقت آگیا ہے۔ میں لوک سبھا الیکشن میں کچھ نہیں کر پاؤں گا۔ میں نے سب کچھ وزیر اعظم کو بتا دیا ہے۔ ملک، بہار اور پارٹی کا ہمیشہ شکر گزار اور وقف‘‘

سشیل مودی کو بہار میں بی جے پی کا ایک بڑا لیڈر مانا جاتا ہے۔ وہ چاروں ایوانوں لوک سبھا، راجیہ سبھا، قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس سال انہیں راجیہ سبھا نہیں بھیجا گیا۔ انہوں نے بھاگلپور سے 2004 کا لوک سبھا الیکشن جیتا تھا لیکن بہار میں نتیش کمار کے ساتھ حکومت بنانے کے بعد انہوں نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیا اور پھر 2005 سے 2013 تک بہار حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ رہے۔ اس کے بعد جب نتیش کمار آر جے ڈی کے ساتھ گئے تو وہ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر بن گئے۔ پھر جب نتیش کمار این ڈی اے میں آئے تو وہ ایک بار پھر نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔


کئی بار ایسے حالات پیدا ہوئے کہ کہا جانے لگا کہ سشیل مودی کو بی جے پی نے کنارے لگا دیا ہے۔ 2020 میں سشیل مودی کو رام ولاس پاسوان کی موت کی وجہ سے خالی ہوئی راجیہ سبھا سیٹ سے راجیہ سبھا بھیجا گیا تھا۔ مگر راجیہ سبھا میں ان کی مدت کار ختم ہو نے کے بعد انہیں دوبارہ راجیہ سبھا نہیں بھیجا گیا۔ سشیل مودی نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز پٹنہ یونیورسٹی سے ایک طالب علم لیڈر کے طور پر کیا تھا۔ اس کے بعد 1973 میں وہ پنجاب یونیورسٹی طلبہ یونین کے جنرل سیکرٹری بنے۔ انہوں نے 1974 میں بہار طلبہ تحریک کی قیادت کی۔ جے پی (جے پرکاش) تحریک اور ایمرجنسی کے دوران انہیں پانچ مرتبہ گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے ’میسا‘ کے آئینی جواز کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کے بعد میسا کی دفعہ 9 کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔