بہار: نہیں تھم رہا قتل کا معاملہ، سلطان گنج تھانہ سے محض 300 میٹر کی دوری پر پٹنہ میں دن دہاڑے وکیل کا قتل

ایس ایس پی کارتکیہ شرما نے بتایا کہ ’’ایک شخص کو گولی ماری گئی ہے اور اسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق متوفی وکالت کی پریکٹس کر رہے تھے اور ان کی ایک دکان بھی تھی۔‘‘

فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ میں ایک بار پھر دن کے اجالے میں قتل کی واردات کو انجام دے کر مجرم آسانی سے فرار ہو گیا۔ دراصل اتوار (16 جولائی) کو پٹنہ سٹی علاقہ میں ایک وکیل جتیندر مہتو (عمر تقریباً 58 سال) کو گولی مار دی گئی، بعد میں پی ایم سی ایچ لے جانے کے دوران راستہ میں ہی ان کی موت ہو گئی، مقتول پٹنہ صاحب کے ہی رہنے والے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جائے وقوع سے محض 300 میٹر کے فاصلے پر سلطان گنج تھانہ ہے۔ حملہ آور بائک پر سوار ہوکر آئے واردات کو انجام دے کر فرار ہو گئے۔

وکیل کے قتل سے متعلق ایس ایس پی کارتکیہ شرما نے بتایا کہ ’’ایک شخص کو گولی ماری گئی ہے اور اسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی ہے۔ جانکاری کے مطابق متوفی وکالت کی پریکٹس کر رہے تھے اور ان کی ایک دکان بھی تھی۔ پوسٹ مارٹم سے واضح ہوگا کہ کتنی گولیاں ماری گئی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی پولیس اس معاملہ کی تحقیقات میں مصروف ہو گئی ہے۔


مقتول وکیل کے بارے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ بہت اچھے انسان تھے، کسی سے دشمنی نہیں تھی، لاء اینڈ آرڈر مکمل طور سے تباہ ہو چکا ہے، دن دہاڑے قتل ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی لوگوں نے کہا کہ پولیس کا خوف مجرموں میں بالکل بھی نہیں ہے، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سلطان گنج تھانہ چند میٹر کی دوری پر واقع ہے اور اتنی بڑی وارادت کو انجام دے کر مجرم فرار ہو گئے ہیں۔ جلد گرفتاری ہونی چاہیے اور سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ بہار کا لا اینڈ آرڈر سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ ایک کے بعد ایک مجرمانہ واقعات پیش آ رہے ہیں۔ ہفتہ (12 جولائی) کو بھی بی جے پی کے 50 سالہ لیڈر سریندر کیوٹ کو نامعلوم مجرموں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ گولی لگنے کے بعد سریندر وہیں گر گئے، فوری طور پر لوگ شدید طور پر زخمی سریندر کو پٹنہ ایمس لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔