بہار: پٹنہ میں آر جے ڈی رہنما کا گولی مار کر قتل، راگھو پور اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑنے کی کر رہے تھے تیاری

واقعہ پٹنہ کے چتر گپت نگر تھانہ علاقے کے منّا چک کا ہے۔ تھانے سے محض چند قدم کی دوری پر جرائم پیشہ عناصر واردات کو انجام دے کر فرار ہو گئے۔ قتل کے خلاف لوگوں میں زبردست غم و غصہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 بہار کی راجدھانی پٹنہ میں جرائم پیشہ عناصر بے لگام ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ تازہ معاملہ پٹنہ کے چتر گپت نگر تھانہ علاقے کے منّا چک کا ہے، جہاں منگل کی دیر شام تھانے سے محض چند قدم کی دوری پر جرائم پیشوں نے آر جے ڈی رہنما اور پراپرٹی ڈیلر راج کمار عرف آلا رائے کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس واردات سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ راج کمار اس مرتبہ راگھو پور اسمبلی حلقہ سے انتخاب بھی لڑنے والے تھے۔

پولیس کے مطابق راج کمار رائے اپنی گاڑی سے گھر کے قریب پہنچے ہی تھے کہ پہلے سے گھات لگائے بدمعاشوں نے ان پر تابڑ توڑ فائرنگ شروع کر دی۔ گولی لگنے کے بعد راج کمار جان بچانے کے لیے قریب کے ایک ہوٹل میں گھس گئے لیکن جرائم پیشہ ان کا پیچھا کرتے ہوئے اندر تک پہنچ گئے اور ہوٹل میں کئی راؤنڈ فائرنگ کی۔ ایک گولی ہوٹل کے فریز میں بھی لگی جس سے اس کا شیشہ چکنا چور ہو گیا۔


واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور زخمی راج کمار رائے کو فوری طور پر پی ایم سی ایچ لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولیس نے جائے حادثہ سے 6 کھوکھے برآمد کیے ہیں۔ موقع پر پہنچ کر پٹنہ مشرق کے ایس پی پریچے کمار نے بھی چھان بین کی۔ انہوں نے بتایا کہ مقتول راج کمار رائے سیاسی پارٹی سے جڑے تھے اور پراپرٹی ڈیلنگ کا بھی کام کرتے تھے۔

مہلوک کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر نے 8 سے 10 گولیاں چلائیں۔ راج کمار کی بہن شیلا دیوی کے مطابق ان کا بھائی اس مرتبہ راگھو پور سے انتخاب لڑنے کی تیاری کر رہا تھا۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر جرائم پیشہ عناصر کو جلد گرفتار نہیں کیا گیا تو وہ لوگ لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاج کریں گے۔ حالانکہ انہوں نے ابھی ملزمین کا نام عوامی کرنے سے انکار کیا ہے۔


فی الحال پولیس نے جائے واقعہ کے آس پاس لگے سی سی سی ٹی وی کیمروں کی ڈی وی آر ضبط کرلی ہے اور ایف ایس ایل کی ٹیم کو جانچ کے لیے بلایا ہے۔ ایس پی نے کہا کہ قتل کے پیچھے سیاسی سازش ہے یا پراپرٹی تنازعہ یہ جانچ کے بعد واضح ہو سکے گا۔ غور طلب ہے کہ بہار میں اسمبلی انتخاب کافی قریب ہیں اور سیاسی قتل کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس واردات نے ایک مرتبہ پھر بہار میں نظام قانون پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔