بہار: نتیش کمار ’فلور ٹیسٹ‘ میں پاس، حمایت میں پڑے 129 ووٹ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

فلور ٹیسٹ سے قبل اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا، اس دوران نتیش کمار نے اپوزیشن سے گزارش کی کہ وہ ووٹنگ میں حصہ لیں لیکن اپوزیشن لیڈران ایوان سے باہر نکل گئے۔

<div class="paragraphs"><p>نتیش کمار، تصویریو این آئی</p></div>

نتیش کمار، تصویریو این آئی

user

قومی آوازبیورو

بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایوان میں حکومت کے تئیں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ بہار اسمبلی میں فلور ٹیسٹ سے قبل برسراقتدار طبقہ اور حزب مخالف طبقہ کے لیڈران کی زوردار تقریریں ہوئیں۔ پھر جب فلور ٹیسٹ کا وقت آیا تو اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا۔ حالانکہ نتیش کمار نے اپوزیشن سے گزارش کی کہ وہ ووٹنگ میں حصہ لیں، لیکن اپوزیشن کے سبھی اراکین ایوان سے باہر نکل گئے۔ پھر جب ووٹنگ ہوئی تو نتیش حکومت کی حمایت میں 129 ووٹ پڑے۔ چونکہ اپوزیشن نے مکمل واک آؤٹ کر دیا تھا، اس لیے نتیش حکومت کے خلاف ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

فلور ٹیسٹ سے قبل وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ’’2005 سے ہمیں (جنتا دل یو-بی جے پی) کام کرنے کا موقع ملا۔ 18واں سال ہے، درمیان میں کچھ مہینہ آپ کو (آر جے ڈی) دیا تھا۔ ہم سے پہلے ان کے (تیجسوی کے) ماں باپ کو 15 سال تک کام کرنے کا موقع ملا۔ انھوں کیا کیا؟ کوئی سڑک تھا؟ ہندو-مسلم کا جھگڑا ہوتا تھا، ہم نے بند کرایا۔ شام میں لوگ نکلنے سے ڈرتے تھے، اب دیر رات تک میٹنگیں ہوتی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی نتیش کمار نے کہا کہ ’’ہم پرانی جگہ پر آ گئے ہیں، سب دن کے لیے آ گئے ہیں۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں ’’ہم کسی کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ سبھی کے مفاد میں کام کریں گے۔‘‘


اس سے قبل تیجسوی یادو نے اپنی تقریر کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ نے کہا یہاں من نہیں لگ رہا، ہم لوگ ناچنے گانے کے لیے تھوڑی نہ ہیں۔ نتیش جی آپ پہنچایے کہ آپ کے ساتھ کون کون کیکئی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کرپوری ٹھاکر نے ریزرویشن دیا لیکن جَن سنگھ نے اس کی مخالفت کی، اور حیرت کی بات ہے کہ نتیش کمار اُسی جَن سنگھ کے ساتھ جا کر بیٹھ گئے۔‘‘ تیجسوی یادو نے اپنی تقریر کے دوران یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ ’’جو ذمہ داری آپ (نتیش) نے مودی جی کو بہار میں روکنے کا اٹھایا تھا، وہ اب آپ کا بھتیجہ پورا کرے گا۔ اب بھی بہار میں مہاگٹھ بندھن قائم ہے۔ سی پی آئی اور لیفٹ کے دوسرے گروپوں کے ساتھ کانگریس اور آر جے ڈی کی قیادت جاری ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔