بہار: مدرسہ بورڈ کی صد سالہ تقریب میں نتیش کمار کو مسلمانوں کی ناراضگی کا کرنا پڑا سامنا
ریاستی سرکاری امداد سے چلنے والے مدارس کے اساتذہ کو کافی دنوں سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں مدارس کے اساتذہ تنخواہوں کو لے کر کئی بار مظاہرہ بھی کر چکے ہیں۔

رواں سال کے اخیر میں بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخاب کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیاں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ایک طرف انڈیا بلاک 20 سال سے اقتدار پر قابض این ڈی اے کو اکھاڑ پھینکنے کی کوشش میں ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے، دوسری جانب حکمراں طبقہ اپنی حکومت کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار انتخاب کی تاریخ کے اعلان سے قبل خواتین اور نوجوان طبقہ کو راغب کرنے کے لیے طرح طرح کے اعلانات کر رہے ہیں۔ اسی سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے نتیش کمار نے آج مسلم طبقہ پر اپنی توجہ مرکوز کی اور پٹنہ کے باپو سبھاگار میں منعقد مدرسہ بورڈ کی صد سالہ تقریب میں شرکت کر کے مسلمانوں سے براہ راست مکالمہ کیا۔
اس دوران انہیں مسلمانوں کی ناراضگی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران لالو-رابڑی حکومت کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ’’آر جے ڈی کی حکومت میں مسلمانوں کے لیے کچھ کام نہیں کیا گیا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’مسلمانوں کے لیے ہم نے کام کیا ہے، ہم پر بھروسہ کیجیے۔‘‘ اسی دوران اساتذہ کی ایک جماعت نے ان کے سامنے اپنے کچھ مطالبات رکھے، جن میں بنیادی طور پر مدارس کی بدحالی اور کافی دنوں سے باقی اساتذہ کی تنخواہیں تھیں۔
واضح ہو کہ ریاستی سرکاری امداد سے چلنے والے مدارس کے اساتذہ کو کافی دنوں سے تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں مدارس کے اساتذہ تنخواہوں کو لے کر کئی بار مظاہرہ بھی کر چکے ہیں۔ نتیش کمار جب مدرسہ بورڈ کی صد سالہ تقریب میں اساتذہ کے سامنے اپنی حکومت کی حصولیابیاں شمار کرا رہے تھے، اسی وقت اساتذہ نے ان سے سوال پوچھا کہ ہمیں اپنی تنخواہ کب ملے گی؟
قابل ذکر ہے کہ اس صد سالہ تقریب میں نتیش کمار بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے تھے۔ ان کے علاوہ وزیر تعلیم سنیل کمار، وزیر اشکو چودھری، وجے کمار چودھری اور محمد جما خان بھی موجود رہے۔ تقریب میں 15 ہزار سے زائد اقلیتی طبقہ کے لوگ شامل ہوئے۔ تقریب کے دوران بہار ریاستی مدرسہ بورڈ کی صد سالہ تقریب کے موقع پر وزیر اعلیٰ نے ’یادگاری مجلہ‘ کا بھی اجراء کیا۔