بہار: نتیش حکومت نے ٹیچر بھرتی کا انتظار کر رہے نوجوانوں کو سنائی خوشخبری، 1 لاکھ 78 ہزار اسامی پر کابینہ کی مہر

بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے ’’نوجوانوں کے لیے خوشخبری! بہار میں نوکریاں ہی نوکریاں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو اور نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تیجسوی یادو اور نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بہار میں بے روزگار نوجوانوں کو نتیش حکومت نے بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ٹیچر بھرتی کا انتظار کر رہے لوگوں کے لیے یہ خبر بے حد خوش آئند ہے کہ 1 لاکھ 78 ہزار ٹیچر بحالی پر کابینہ کی مہر لگ گئی ہے۔ یہ جانکاری بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ دی ہے۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی ٹیچر بھرتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہو سکتا ہے۔

تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نوجوانوں کے لیے خوشخبری! بہار میں نوکریاں ہی نوکریاں۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں ’’مہاگٹھ بندھن کی بہار حکومت نے آج کابینہ میں 178000 سے زیادہ ٹیچرس کی بحالی پر مہر لگا دی ہے۔ جلد ہی تقرری کا عمل شروع ہو جائے گا۔‘‘ اس پوسٹ میں وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’کابینہ میں کچھ دن پہلے ہی بہار پولیس میں 75 ہزار 543 عہدوں پر تقرری کی منظوری دی گئی تھی۔ اس میں 68 ہزار 360 عہدوں پر براہ راست بھرتیاں ہوں گی۔‘‘


واضح رہے کہ ان بھرتیوں کے لیے نوٹیفکیشن بہار پبلک سروس کمیشن کی طرف سے جاری ہو سکتا ہے۔ کابینہ سے پاس ہونے کے بعد ٹیچرس کی بھرتی ریاست کے سبھی ضلعوں میں ہوگی۔ اس کے لیے سبھی ضلعوں سے ریزرویشن روسٹر مانگے جائیں گے۔ روسٹر ملنے کے بعد عہدوں کی تقسیم ہوگی۔ نوٹیفکیشن میں ریاست وار اور کیٹگری وار بھرتیوں کی تفصیل دی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیچرس کی نئی بھرتی کے لیے نوٹیفکیشن بہار پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ جاری کیا جائے گا۔ نوٹیفکیشن جاری کرنے سے لے کر ریزلٹ اور امتحان سلیکشن تک کے عمل کی ذمہ داری بی پی ایس سی کو دی جا سکتی ہے۔ آفیشیل نوٹیفکیشن مئی کے آخری ہفتے تک جاری ہو سکتا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ٹیچر بھرتی کے لیے اصولوں میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ نئے اصول کے تحت خواتین کو نئی بھرتی میں خصوصی ریزرویشن ملے گا۔ اتنا ہی نہیں، اب کابینہ کی مہر کے بعد سی ٹیٹ اور ایس ٹیٹ پاس امیدواروں کو راحت ملنے والی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔