بہار میں کنفیوژن اور خوف کا ماحول ہے، ضروری اشیا کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں: کانگریس

کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے کہا کہ حکومت کو جی ڈی پی بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی لیکن اس کی بدانتظامی کی وجہ سے آلو، پیاز، ٹماٹر جیسی عام سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں

گورو بلبھ، تصویر یو این آئی
گورو بلبھ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ جس بہار میں طویل عرصے سے گڈگورننس کی بات کہی جاتی رہی ہے وہاں آج خوف اور کنفیوزن کا ماحول ہے اور یہ صورت حال وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلی نتیش کمار نے پیدا کی ہے، کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے اتوار کو یہاں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بہار میں بھارتیہ جنتاپارٹی اور جنتا دل یونائٹیڈ نے خوف اور کنفیوزن کی صورت حال پیدا کی ہے۔ حکومت نے وہاں جو خوف اور کنفوزن کا ماحول پیدا کیا ہے وہ انتخابی مہم میں واضح نظر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہاں کون پارٹی کس اتحاد کے ساتھ انتخابات لڑ رہی ہے یہ واضح نہیں ہے۔ جنتا دل یو تو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہے اس لئے انتخابی مہم میں مودی کی تصویر استعمال کر رہی ہے لیکن اس کے خلاف کھڑی لوک جن شکتی پارٹی بھی وزیراعظم کی تصویر کا استعمال کر رہی ہے۔ یہ صورت حال مودی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے جو انتخابات میں سب کو اپنی تصویر استعمال کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔


ترجمان نے بتایا کہ جس بہار کی کمان پندرہ برسوں سے گڈگورننس کے ہاتھوں میں ہونے کی بات کہی جاتی رہی ہے اسے بہار کو نیتی آیوگ نے ملک کے پندرہ ریاستوں میں سب سے نچلی سطح پر قرار دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق بہار میں 33.74 فیصد لوگ غربت کی سطح سے نیچے ہیں۔

کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے آلو۔پیاز کی ہو رہی بلیک مارکیٹنگ کے بارے میں حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں، لیکن حکومت آلو۔پیاز جیسی ضروری اشیاء کی قیمتیں اور ان کی بلیک مارکیٹنگ روکنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کر رہی ہے۔ کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے الزام لگایا کہ ضروری اشیاء کی قیمتیں مصنوعی طریقے سے بڑھ رہی ہیں۔


کانگریس ترجمان گورو بلبھ نے کہا کہ حکومت کو جی ڈی پی بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی لیکن اس کی بدانتظامی کی وجہ سے آلو، پیاز، ٹماٹر جیسی عام سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور حکومت اسے روکنے کی کوئی کوشش نہیں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آلو دس برسوں میں سب سے زیادہ قیمتوں پر فروخت ہو رہا ہے۔ آلو 147 فیصد اور پیاز 142 فیصد کی اونچی شرح پر فروخت ہو رہا ہے جس سے عام آدمی کی زندگی مشکل ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بلیک مارکیٹنگ کو موقع دینے کے لئے قیمتیں روکنے کی کوشش نہیں کی اس لئے اسے بتانا چاہیے کہ اس نے وقت رہتے یہ قدم کیوں نہیں اٹھائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔