بہار ووٹر لسٹ کی نظرثانی: ’تین دن میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے کوئی اعتراض موصول نہیں‘ الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے بہار میں ایس آئی آر کے تحت تین دن کی رپورٹ جاری کی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے کوئی اعتراض موصول نہیں ہوا، 65 لاکھ سے زائد نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے

الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے بہار میں جاری خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے تحت یکم اگست سے تین اگست کی سہ پہر تین بجے تک کی صورتحال پر مبنی یومیہ بلیٹن جاری کیا ہے۔ اس بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں انتخابی فہرست کی نظرثانی کے اس مرحلے میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے کسی بھی قسم کے کوئی تحریری اعتراضات موصول نہیں ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، تین دنوں کے دوران اہل ووٹرز کے اندراج اور غیر اہل افراد کے اخراج کے حوالے سے مجموعی طور پر 941 دعوے اور اعتراضات موصول ہوئے ہیں، جن پر تاحال کارروائی جاری ہے۔ ان معاملات کا فیصلہ متعلقہ الیکشن رجسٹریشن آفیسر (ای آر او/اے ای آر او) سات دنوں کے اندر کریں گے۔
اسی مدت میں 18 سال یا اس سے زائد عمر کے نئے ووٹروں کی جانب سے فارم 6 اور ذاتی اعلانات کی شکل میں 4374 درخواستیں موصول ہوئیں۔ یہ درخواستیں بھی متعلقہ افسران کے ذریعہ جانچ کے بعد قبول یا مسترد کی جائیں گی۔
ای سی آئی نے مختلف سیاسی جماعتوں کے بی ایل اے (بوتھ لیول ایجنٹس) کی تعداد بھی جاری کی ہے۔ بی ایل اے وہ نمائندے ہوتے ہیں جو ووٹر لسٹ کی تصدیق اور اصلاح کے عمل میں پارٹی کی جانب سے سرگرم کردار ادا کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، عام آدمی پارٹی کے صرف ایک، بی ایس پی کے 74، بی جے پی کے 53338، سی پی آئی کے 899، کانگریس کے 17549، نیشنل پیپلز پارٹی کے 7، سی پی آئی (ایم ایل) لبریشن کے 1496، آر ایل جے پی کے 1913، جے ڈی یو کے 36550، ایل جے پی (رام ولاس) کے 1210، آر جے ڈی کے 47506 اور آر ایل ایس پی کے 270 بی ایل اے اس مرحلے میں فعال ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ ان تمام جماعتوں کی جانب سے تین دنوں کے دوران کوئی اعتراض درج نہیں کرایا گیا۔ الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ یکم اگست 2025 کو شائع ہونے والی ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے کسی کا نام صرف اسی وقت ہٹایا جا سکتا ہے جب متعلقہ افسر تحقیقات اور سماعت کے بعد باضابطہ طور پر ایسا حکم دیں۔
واضح رہے کہ ایس آئی آر کے پہلے مرحلے میں ریاست بھر سے کل 6564075 ووٹرز کے نام حذف کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ عمل شفافیت، درستگی اور ووٹر لسٹ کو معیاری بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں فرضی ووٹنگ یا دہری انٹریز سے بچا جا سکے۔
کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس عمل میں بھرپور شرکت کریں اور اگر کسی بھی قسم کی غلطی یا بے قاعدگی پائی جائے تو متعلقہ دفتر میں اعتراض درج کرائیں تاکہ حتمی ووٹر لسٹ مکمل اور درست بن سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔