بہار اسمبلی انتخاب: این ڈی اے کی سنامی میں بھی اپنی سیٹ نہیں بچا پائے نتیش کمار کے وزیر سُمت کمار سنگھ
بہار کے سائنس و ٹیکنالوجی اور تکنیکی تعلیم کے وزیر سُمت کمار سنگھ چکائی اسمبلی سیٹ سے انتخابی میدان میں اترے تھے۔ ان کو آر جے ڈی کی ساوتری دیوی سے 13 ہزار ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

بہار اسمبلی انتخاب کے نتائج بہت حیران کرنے والے ہیں۔ این ڈی اے 200 سے زائد سیٹوں پر جیت کے ساتھ واضح اکثریت حاصل کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ این ڈی اے کی اتنی بڑی جیت کے باوجود کچھ ایسے لیڈران ہیں جن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں ایک نام بہار کے سائنس و ٹیکنالوجی اور تکنیکی تعلیم کے وزیر سُمت کمار سنگھ کا بھی ہے۔ چکائی اسمبلی سیٹ سے جے ڈی یو نے انہیں میدان میں اتارا تھا۔ 30 راؤنڈ کی گنتی کے بعد راشٹریہ جنتا دل کی ساوتری دیوی سے سُمت کمار سنگھ کو تقریباً 13 ہزار ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس انتخاب میں ساوتری دیوی کو 80357 ووٹ حاصل ہوئے، جبکہ سُمت کمار سنگھ کو 67385 ووٹ حاصل ہوئے۔
واضح رہے کہ جموئی ضلع کا چکائی حلقہ اسمبلی اپنی سیاسی ڈھانچے کی وجہ سے ہمیشہ خبروں میں رہا ہے۔ 1962 میں قائم ہونے والے اس حلقہ میں انتخابی مقابلے ہمیشہ 2 بااثر سیاسی خاندانوں کے ارد گرد ہی گھومتے رہے ہیں اور نئے چہرے اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ 2020 کے اسمبلی انتخاب میں آر جے ڈی امیدوار ساوتری دیوی کو شکست دے کر سُمت کمار سنگھ بطور آزاد امیدوار جیت کر اسمبلی پہنچے تھے، انہیں سائنس، ٹیکنالوجی، اور تکنیکی تعلیم کاوزیر بنایا گیا۔ نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے میں وہ واحد آزاد رکن اسمبلی ہیں۔ اس سے قبل 2010 میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار کے طور پر اس سیٹ سے جیت حاصل کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ چکائی اسمبلی سیٹ کا سیاسی سفر کافی دلچسپ رہا ہے۔ اس کی تشکیل کے ابتدائی سالوں میں، یہ سیٹ درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص تھی، لیکن 1967 میں اس کی حیثیت تبدیل کر کے جنرل کیٹیگری کر دی گئی۔ پہلے تین انتخابات میں سوشلسٹ اور یونائیٹڈ سوشلسٹ پارٹیوں کا غلبہ رہا۔ اس کے بعد مختلف جماعتوں بی جے پی، کانگریس، جنتا دل، ایل جے پی، آر جے ڈی، اور جے ایم ایم نے مختلف اوقات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔