بہار: ’الیکشن کمیشن عوام کی تکلیف ختم نہیں کرنا چاہتی‘، ووٹرس کی خصوصی نظر ثانی پر شکیل احمد خان کا سخت رد عمل

شکیل احمد خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن لگاتار کوشش کر رہی ہے کہ ووٹر لسٹ سے ووٹر ہٹائے جائیں، کیونکہ ایسی سازش یہ مہاراشٹر میں کر چکے ہیں۔ وہاں الیکشن کمیشن نے نئے ووٹرس جوڑ دیے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر شکیل احمد خان میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، ویڈیو گریب</p></div>

ڈاکٹر شکیل احمد خان میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

’’بہار میں مہاگٹھ بندھن نے پوری کوشش کی ہے کہ عوام پریشان نہ ہوں، انھیں کوئی تکلیف نہ ہو، لیکن الیکشن کمیشن کی یہ کوشش ہے کہ عوام کے لیے تکلیف برقرار رہے۔ الیکشن کمیشن لگاتار کوشش کر رہا ہے کہ ووٹر لسٹ سے ووٹر ہٹائے جائیں، کیونکہ ایسی سازش یہ مہاراشٹر میں کر چکے ہیں۔ وہاں الیکشن کمیشن نے نئے ووٹرس جوڑ دیے تھے۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی ڈاکٹر شکیل احمد خان نے میڈیا کے سامنے دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’جب اس معاملے پر حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ایوان میں سوال پوچھا اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کیا، تو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ لیکن بہار میں لوگ بیدار ہیں، ہمیں کوئی بے وقوف نہیں بنا سکتا۔‘‘

اپنا یہ رد عمل ڈاکٹر شکیل احمد خان نے بہار میں اسمبلی انتخاب سے عین قبل ووٹرس کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کرائے جانے پر دیا۔ انھوں نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کو سازش پر مبنی اور عوام کو پریشان کرنے والا قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’لوگوں کا آئینی حق نہ ختم ہو جائے، اس لیے ہم سبھی کو متحد ہونا ہوگا۔ بی جے پی ہر قیمت پر بہار میں برسراقتدار ہونا چاہتی ہے، لیکن مہاگٹھ بندھن ایسا ہونے نہیں دے گا۔‘‘


کانگریس کے قومی میڈیا کوآرڈنیٹر ابھے دوبے نے بھی بہار میں ووٹرس کی خصوصی نظر ثانی معاملے پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے بہار میں ’اسپیشل انٹینسیو ریویزن‘ (ایس آئی آر) 2003 میں ہوا تھا، ہم اس کے 23-22 سال بعد پھر سے ایس آئی آر کر رہے ہیں۔ ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ اس وقت کیا ہوا تھا؟ ارون جیٹلی جی نے راجیہ سبھا میں 22 اپریل 2002 کو کہا تھا کہ ایس آئی آر کا مقصد انھیں نشان زد کرنا ہے جن کی موت ہو چکی ہے، یا جو لوگ وہاں نہیں رہتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس کا مقصد شہریت کی جانچ کرنا نہیں ہے۔‘‘ اس حقیقت کو سامنے رکھنے کے بعد ابھے دوبے نے بتایا کہ ’’الیکشن کمیشن نے کہا، جو لوگ بہار سے باہر چلے گئے ہیں وہ باہر ووٹ رجسٹر کروا لیں۔ کیا الیکشن کمیشن یہی مشورہ وزیر اعظم کو دے گا جو رہتے دہلی میں ہیں، الیکشن وارانسی سے لڑتے ہیں اور ووٹ دینے احمد آباد جاتے ہیں؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔