بہار اسمبلی انتخاب: تیجسوی یادو کی ریلیوں میں امنڈ رہی بھیڑ، لوگ کہہ رہے 'نتیش پر بھروسہ نہیں'

آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بہار کی عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ریاست میں ان کی حکومت بنی تو وہ 10 لاکھ ملازمت دیں گے۔ یہ وعدہ لوگوں کو پسند آ رہا ہے اور ریلیوں میں اس کا اثر بھی دکھائی دے رہا ہے۔

تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
user

روی پرکاش

مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ امیدوار اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بہار کی عوام سے وعدہ کیا ہے کہ اگر ریاست میں ان کی حکومت بنتی ہے تو 10 لاکھ ملازمتیں دی جائیں گی۔ ان کا یہ وعدہ اسمبلی انتخاب سے قبل پارٹی کی انتخابی ریلیوں میں بھیڑ کھینچنے میں کامیاب ہو رہی ہے۔ آر جے ڈی اور مہاگٹھ بندھن کی پرکشش پیشکش اب تک ریلی میں تیجسوی کو سننے کے لیے لوگوں کو اپنی طرف کھینچنے میں کامیاب رہی ہے۔

آر جے ڈی امیدوار کی تشہیر کے لیے تیجسوی بدھ کے روز مسوڑھی میں ریلی کر رہے تھے۔ اس دوران لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب پولس کے لیے حالات کو قابو میں کرنا مشکل ہو رہا تھا، کیونکہ لوگ بیریکیڈس کے آگے بڑھ رہے تھے اور طے حد کو پار کر رہے تھے۔ پھر جب تیجسوی نے پولس اہلکاروں سے کہا کہ وہ لوگوں کو اسٹیج پر آنے کی اجازت دیں، تو یہ سننے کے بعد کچھ لوگوں نے بیریکیڈ بھی توڑ دیئے۔

تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی
تیجسوی یادو، تصویر یو این آئی

پٹنہ سے تقریباً 30 کلو میٹر دور واقع مسوڑھی کے باشندہ راہل شرما سے جب تیجسوی یادو کی ریلیوں میں موجود بھیڑ کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا ہے کہ "سرکاری سیکٹر میں 10 لاکھ ملازمت کے اعلان سے بہار کے عام لوگوں میں بڑی امیدیں پیدا ہوئی ہیں۔ اس لیے سماج کے سبھی طبقات کے لوگ انھیں (تیجسوی) دیکھنے اور ان کی تقریر سننے کے لیے ریلی کے مقامات پر جمع ہو رہے ہیں۔"

ایک دیگر مقامی باشندہ رمیش ساگر کا کہنا ہے کہ "وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف کام کرنے والے اقتدار مخالف لہر کو لے کر کوئی شبہ نہیں ہے، کیونکہ وہ کچھ اہم ایشوز جیسے کہ سنسیکس، ملازمتوں کو پیدا کرنا، ہجرت وغیرہ کا دھیان رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔ ان کی کچھ خامی سے بھری پالیسیوں کے سبب غریب مزید غریب ہو گئے ہیں۔" انھوں نے مزید کہا کہ "دوسری جانب لالو پرساد جیسے سیاسی لیڈر ہیں جو اپنے سماجوادی طریقوں اور برابری کی وکالت کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس لیے لوگ ان کے متبادل کے طور پر ان کے بیٹے تیجسوی یادو کو دیکھ رہے ہیں۔" ساگر کا کہنا ہے کہ "حالات 2014 کے پارلیمانی انتخاب جیسے ہیں، جہاں ملک کے لوگ تبدیلی کی تلاش کر رہے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ تیجسوی اپنے وعدوں کو پورا کریں اور وہ 'جملہ باز' نہ بنیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔