بہار: ہولی پر اساتذہ کی تربیت پر تنازع، غیر حاضر رہنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم!

محکمہ تعلیم کی جانب سے ہولی کی تعطیلات کے دوران خصوصی ٹریننگ کرانے کے فیصلے کے خلاف ٹیچر یونینز سراپا احتجاج ہیں۔ کئی سیاسی تنظیمیں بھی اساتذہ یونین کے ساتھ کھڑی ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار حکومت کا محکمہ تعلیم ایک بار پھر تنازعہ میں ہے۔ دراصل، محکمہ تعلیم نے ہولی کے تہوار کے دوران 25 سے 30 مارچ تک سرکاری اساتذہ کی تربیت کا حکم جاری کیا ہے۔ اس کے لیے اسٹیٹ ریسرچ اینڈ ٹریننگ کونسل سنٹر میں حاضر ہونے کے احکامات دیے گئے۔ اب ٹریننگ کے لیے نہ آنے والے اساتذہ کے خلاف کارروائی کے احکامات دیے گئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ بہار کے محکمہ تعلیم نے ریاست کے سرکاری اسکولوں کے پہلی سے پانچویں کلاس کے تقریباً 20 ہزار اساتذہ کو خصوصی تربیت کے لیے 25 سے 30 مارچ مقرر کیا تھا، ہولی کے تہوار کی وجہ سے کئی اساتذہ ٹریننگ سینٹر میں موجود نہیں تھے۔ ایسے میں ریاستی ریسرچ اینڈ ٹریننگ کونسل نے غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔


کونسل کے ڈائریکٹر نے تمام تربیتی مراکز کے پرنسپلوں کو جاری ایک خط میں کہا ہے کہ ریاست کے تمام ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں 25 مارچ سے 6 روزہ رہائشی ٹریننگ شروع کر دی گئی ہے۔ ٹریننگ کے حوالے سے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسرز (اسٹیبلشمنٹ) کو 20 مارچ کو ہی ایک خط کے ذریعے آگاہ کر دیا گیا تھا۔

اس کے بعد ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے اساتذہ کو ٹریننگ کے لیے بھی تعینات کیا گیا ہے لیکن اس کے بعد بھی کئی اساتذہ ایسے ہیں جنہوں نے الاٹ شدہ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں اپنا حصہ نہیں ڈالا۔ ایسے تمام اساتذہ کی ایک ہفتے کی تنخواہ کٹوتی کے لیے کارروائی کی جائے گی۔


قابل ذکر ہے کہ سرکاری اساتذہ کی چھ روزہ تربیت 25 مارچ سے 30 مارچ تک شروع ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پرائمری اسکول کے اساتذہ کے لیے اس تربیتی پروگرام میں شرکت لازمی ہے۔ اس کے لیے اساتذہ کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئیں۔ تاہم، اساتذہ یونین محکمہ تعلیم کے ہولی کی تعطیلات کے دوران خصوصی تربیت کے انعقاد کے فیصلے کی مخالفت کر رہی ہیں۔ کئی سیاسی تنظیمیں بھی اساتذہ یونین کے ساتھ کھڑی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔