بہار: اپنی ہی حکومت میں بی جے پی لیڈر غیر محفوظ، موہن یادو کا گولی مار کر قتل

اورنگ آباد پولس کے مطابق قتل واقعہ ہس پورا واقع جل پورا علاقے میں اس وقت پیش آیا جب بی جے پی لیڈر موہن یادو صبح کی سیر کے لیے نکلے تھے۔ دو موٹر سائیکل سواروں نے انھیں پیٹ اور سر میں گولی ماری۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار میں بے خوف بدمعاشوں کی دہشت جاری ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ ریاست میں بی جے پی-جے ڈی یو اتحاد کی حکومت میں بی جے پی لیڈر بھی محفوظ نہیں ہیں۔ تازہ معاملہ اورنگ آباد ضلع میں سامنے آیا ہے۔ یہاں کے ہس پورا واقع جل پورا علاقے میں بی جے پی لیڈر کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ پولس نے بتایا کہ واقعہ جل پورا علاقے میں اس وقت پیش آیا جب بی جے پی لیڈر موہن یادو صبح کی سیر کے لیے نکلے تھے۔ ضلع پولس افسر کا کہنا ہے کہ ’’دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے بے حد قریب سے ان کے سر اور پیٹ میں گولی ماری اور فرار ہو گئے۔‘‘

گولی لگنے کے بعد موہن یادو وہیں گر پڑے اور موقع پر ہی ان کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں سراسیمگی کا عالم ہے۔ جائے حادثہ پر پہنچے کچھ مقامی لوگوں اس واقعہ کی خبر پولس کو دی۔ موقع پر پہنچ کر پولس نے لاش کو اپنے قبضے میں کیا اور آس پاس کے لوگوں سے کچھ ضروری پوچھ تاچھ کی تاکہ جرائم پیشوں کے بارے میں پتہ چل سکے۔ فی الحال پولس جانچ کر رہی ہے لیکن حملہ آوروں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں لگاتار بے خوف بدمعاش قتل کی واردات کو انجام دے رہے ہیں اور نتیش حکومت کچھ نہیں کر پا رہی ہے۔ 2 فروری کو سیوان میں بھی سابق رکن پارلیمنٹ محمد شہاب الدین کے بھتیجے کا بدمعاشوں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ گولی لگنے کے بعد شہاب الدین کے بھتیجے کو صدر اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا تھا۔

2 فروری کو ہی مظفر پور میں بدمعاشوں اور پولس کے درمیان بھی ایک تصادم ہوا تھا جس مین ایک بدمعاش مارا گیا تھا اور دو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اس تصادم میں غور کرنے والی بات یہ تھی کہ جرائم پیشوں کے قبضے سے اے کے-47 برآمد کیا گیا تھا جو ظاہر کرتا ہے کہ بہار میں شر پسند عناصر کے پاس خطرناک ہتھیار موجود ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Feb 2019, 11:09 AM