بہار اسمبلی انتخابات LIVE: دوسرے اور آخری مرحلہ میں تحت 122 نشستوں پر ووٹنگ جاری
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 122 نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ 3.70 کروڑ ووٹر 1302 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے، سکیورٹی کے لیے 4 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات ہیں

ای وی ایم میں خرابی کے سبب کئی مقامات پر ووٹنگ میں تاخیر
ارریہ ضلع کے جوگ بنی مڈل اسکول کے بوتھ نمبر 15، کوچ گاما اسکول کے بوتھ نمبر 34 اور بگوا کے بوتھ نمبر 37 پر ایک گھنٹے تک ای وی ایم خراب ہونے کی وجہ سے ووٹنگ کے عمل میں تاخیر ہوئی۔ اس کے علاوہ سیتامڑھی کے بوتھ نمبر 293 پر بھی ای وی ایم کی خرابی کے باعث ووٹنگ میں رکاوٹ پیش آئی۔
’69 لاکھ ووٹروں کے نام حذف ہونے کے بعد بھی ووٹنگ شرح کیسے بڑھی؟‘- پپو یادو کا سوال
پورنیہ سے آزاد رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے کہا، ’’بہار ایس آئی آر عمل کے بعد 69 لاکھ ووٹروں کے نام حذف کر دیے گئے، تو پھر پہلے مرحلے میں ووٹنگ کی شرح کیسے بڑھ گئی؟ بہار ایک بڑے تبدیلی کے دوراہے پر ہے۔ نئی نسل (جنریشن زیڈ) تبدیلی چاہتی ہے۔ وزیر اعظم کٹّا، بم، ڈکیتی جیسی زبان کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ کیا اس طرح کی زبان وزیر اعظم کو زیب دیتی ہے؟ وزیر اعظم کبھی بھی بہار کے مسائل پر ووٹ کی اپیل نہیں کرتے۔ بہار کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔‘‘
بہار اسمبلی انتخابات کا دوسرا اور آخری مرحلہ: 122 نشستوں پر ووٹنگ جاری
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے کی ووٹنگ جاری ہے۔ صبح 7 بجے شروع ہونے والا عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ اس مرحلے میں 122 اسمبلی نشستوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں، جہاں 3 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ووٹر کل 1302 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان امیدواروں میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی حکومت کے چھ سے زیادہ وزراء بھی شامل ہیں جن کی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، اس مرحلے میں 45 ہزار 399 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 40 ہزار 73 دیہی علاقوں میں واقع ہیں۔ کل ووٹروں میں 1.75 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ نوادہ کی ہسوا نشست پر سب سے زیادہ 3.67 لاکھ ووٹر ہیں، جبکہ لوریہ، چنپٹیا، رکسول، تریونی گنج، سُگولی اور بنمکی میں امیدواروں کی تعداد سب سے زیادہ 22-22 ہے۔
پہلے مرحلے میں 121 نشستوں پر پولنگ ہوئی تھی، جس میں 65 فیصد سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے تھے۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ بنیادی طور پر سیمانچل اور ترائی کے علاقوں میں ہو رہی ہے، جن میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، سپول، ارریہ اور کشن گنج جیسے اضلاع شامل ہیں۔ یہ تمام علاقے نیپال کی سرحد سے متصل ہیں، جہاں ووٹروں کی حفاظت کو مدِنظر رکھتے ہوئے چار لاکھ سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔