بہار اسمبلی انتخاب: جنتا دل یو نے جاری کی امیدواروں کی دوسری فہرست، سبھی 101 نام آ گئے سامنے

جنتا دل یو نے پہلی فہرست میں 57 امیدواروں کے نام ظاہر کیے تھے، اور اب دوسری فہرست میں 44 امیدواروں کے نام سامنے آئے ہیں۔ اس طرح پارٹی نے حاصل سبھی 101 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب کر لیا ہے۔

جنتا دل یو، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں اسمبلی انتخاب کی جاری سرگرمیوں کے درمیان جنتا دل یو نے اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کر دی ہے۔ پہلی فہرست میں پارٹی نے 57 امیدواروں کے نام ظاہر کیے تھے، اور اب دوسری فہرست میں 44 امیدواروں کے نام سامنے آئے ہیں۔ اس طرح پارٹی نے حاصل سبھی 101 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب کر لیا ہے۔ 101 سیٹوں میں سے 4 سیٹوں پر مسلم امیدوار اتارے گئے ہیں۔ اس مرتبہ ارریہ سے شگفتہ عظیم، جوکی ہاٹ سے منظر عالم، امور سے صبا ظفر اور چین پور سے زماں خان کو امیدوار بنایا گیا ہے۔

جنتا دل یو کے امیدواروں کی فہرست دیکھ کر جو اہم باتیں سامنے آ رہی ہیں، وہ یہ ہے کہ بھاگلپور کے گوپال پور سے رکن اسمبلی نریندر کمار نیرج عرف گوپال منڈل کا ٹکٹ کٹ گیا ہے۔ وہ ٹکٹ کے لیے نتیش کمار کی رہائش کے باہر دھرنے پر بھی بیٹھے تھے، لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب گوپال منڈل نے آزادانہ انتخاب میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جنتا دل یو میں بڑے لیڈران کی آلودہ ذہنیت کی وجہ سے ٹکٹ کٹا ہے، اور ایسی صورت میں آزاد امیدوار کی شکل میں انتخاب لڑنا ہی واحد راستہ ہے۔


جنتا دل یو کے 101 امیدواروں میں اہم ذاتوں کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ پارٹی نے 37 امیدوار پسماندہ طبقات سے اتارے ہیں، جبکہ انتہائی پسماندہ طبقات سے 22 امیدواروں کو موقع ملا ہے۔ درج فہرست ذات سے 15، درج فہرست قبائل سے 1، اقلیتی طبقہ سے 4 اور جنرل کیٹگری سے 22 امیدوار میدان میں اتارے گئے ہیں۔ اس مرتبہ جنتا دل یو نے 13 خواتین کو بھی میدان میں اتارا ہے۔ علاوہ ازیں پارٹی نے 12 کرمی، 13 کشواہا، 8 دھانوک، 5 مسہر، 5 روی داس، 8 یادو، 9 بھومیہار، 10 راجپوت، 2 برہمن اور ایک کایستھ کو امیدواری کا موقع فراہم کیا ہے۔

واضح رہے کہ این ڈی اے میں ٹکٹ تقسیم کے بعد خبریں سامنے آئی تھیں کہ نتیش کمار بہت اچھا محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ اس مرتبہ جنتا دل یو کو اتنی ہی سیٹوں پر انتخاب لڑنا ہے، جتنی سیٹوں پر بی جے پی انتخاب لڑ رہی ہے۔ قبل میں بی جے پی جونیئر پارٹنر کی شکل میں رہتی تھی، لیکن اس بار بی جے پی اور جنتا دل یو کے درمیان سے ’سینئر-جونیئر‘ کا فرق ختم ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔