بہار اسمبلی انتخاب: بی ایس پی نے ’ایکلا چلو‘ پر عمل کرتے ہوئے سبھی سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا کیا اعلان
بہار بی ایس پی انچارج انل پٹیل نے بی جے پی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ حالیہ ’بہار بند‘ پوری طرح سے ناکام رہا۔ کچھ غیر سماجی عناصر نے سڑک پر لوگوں کو روکنے کی کوشش کی، لیکن عوام ان کے ساتھ نظر نہیں آئی۔

مایاوتی کی قیادت والی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے بہار اسمبلی انتخاب میں ’ایکلا چلو‘ (تنہا چلو) والی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے سبھی اسمبلی سیٹوں پر امیدوار اتارنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بہار بی ایس پی انچارج انل پٹیل نے جمعرات کو اس سلسلے میں پریس کانفرنس کر میڈیا کو جانکاری دی۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ بی ایس پی ریاست کی سبھی اسمبلی سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔ اس پریس کانفرنس میں انھوں نے سبھی اتحادوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
انل پٹیل نے سبھی گٹھ بندھن کو ’ٹھگ بندھن‘ بتایا اور کہا کہ یہ پارٹیاں عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ عوام کے اہم ایشوز روزی روٹی، کپڑا اور مکان سے توجہ بھٹکانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں انل پٹیل نے بی جے پی کے ذریعہ آج طلب کردہ ’بہار بند‘ پر طنز کے تیر بھی چلائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بند پوری طرح سے ناکام رہی۔ کچھ غیر سماجی عناصر نے سڑک پر لوگوں کو روکنے کی کوشش کی، لیکن عوام ان کے ساتھ نظر نہیں آئے۔
بہار میں بے روزگاری و غریبی کا ایشو اٹھاتے ہوئے انل پٹیل نے کہا کہ آج بھی متعدد لوگ جھونپڑیوں میں رہنے کو مجبور ہیں۔ بہار کا نوجوان ملازمت کے لیے بھٹک رہا ہے، لیکن نہ وزیر اعظم اس بولتے ہیں، نہ ہی 20 سال سے اقتدار میں بیٹھے لوگ۔ موتیہاری کی چینی مل اور انڈسٹری کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ موتیہاری نے لیڈران کو اپنے کاندھے پر بٹھایا، لیکن بدلے میں کچھ حاصل نہیں ہوا۔
انل پٹیل نے بی ایس پی کی حکمت عملی واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایکلا چلو کی پالیسی پر چلیں گے۔ ہمارا اتحاد عوام کے ساتھ ہوگا۔‘‘ انھوں نے اعلان کیا کہ 10 ستمبر سے قومی کنوینر آکاش آنند کی قیادت میں ’سرو جَن ہتائے بیداری یاترا‘ شروع ہوگی۔ پارٹی اگر اکثریت حاصل کرتی ہے تو وزیر اعلیٰ کا فیصلہ بہن جی (مایاوتی) کریں گی۔ انل پٹیل نے زور دے کر کہا کہ بی ایس پی بابا صاحب امبیڈکر کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنا چاہتی ہے اور بہار کیع وام اس حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی جو روزگار و بنیادی سہولیات دینے میں ناکام رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔