بہار اسمبلی انتخاب: عبدالباری صدیقی دربھنگہ میں ساتویں بار فتح کے لیے پرامید

آر جے ڈی کے قد آور لیڈر عبد الباری صدیقی انتخابی پچ پر چھکا لگانے کے بعد ساتویں مرتبہ تاج اپنے سر پر سجانے کے لیے اس بار کیوٹی اسمبلی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں سات نومبر کو تیسرے اور آخری مرحلے کے اسمبلی انتخاب میں دربھنگہ ضلع میں راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) کے قد آور لیڈر عبد الباری صدیقی ساتویں مرتبہ جیت کا سہرہ باندھنے کی امید میں ہیں وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سنجے سراؤگی انتخابی میدان میں پانچویں مرتبہ کامیابی کیلئے کوشاں ہیں۔

پان-مکھانہ، دہی-مچھلی کیلئے مشہور اور ثقافتی طور بھی خوشحال دربھنگہ ضلع کے کی دس سیٹوں میں سے پانچ سیٹ کوشیشور استھان (محفوظ)، گورام بورام، بینی پور، علی نگر اور دربھنگہ دیہی میں دوسرے مرحلہ میں تین نومبر کو ووٹنگ ہو چکی ہے۔ جبکہ پانچ دیگر سیٹوں دربھنگہ شہر، حیا گھاٹ، بہادر پور، کیوٹی اور جالے سیٹ پر تیسرے مرحلہ کے تحت سات نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔


علی نگر کے رخصت پذیر رکن اسمبلی اور آر جے ڈی کے قد آور لیڈر عبد الباری صدیقی انتخابی پچ پر چھکا لگانے کے بعد ساتویں مرتبہ تاج اپنے سر پر سجانے کیلئے اس بار کیوٹی اسمبلی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہیں انہیں چیلنج دینے کیلئے بی جے پی نے ڈاکٹر مراری موہن جھا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ سال 2015 میں راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) امیدوار اور سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی کے بیٹے فراز فاطمی نے بی جے پی امیدوار اشوک کمار یادو (ابھی مدھوبنی رکن پارلیمنٹ) کو 7830 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ آرجے ڈی سے اختلافات کے بعد فراز فاطمی جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) میں شامل ہوگئے۔

فراز فاطمی نے اس مرتبہ دربھنگہ دیہی سے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا ہے۔ کیوٹی اسمبلی حلقہ سے گذشتہ اسمبلی انتخاب میں آرجے ڈی امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔ گذشتہ مرتبہ آرجے ڈی اور جے ڈی یو کے مابین اتحاد تھا اور اس مرتبہ بی جے پی اور جے ڈی یو کا اتحاد ہے۔ ایسے میں اس بار آرجے ڈی کے سامنے واپسی کا بڑا چیلنج ہے، وہیں بی جے پی بھی اس بار اپنی سیٹ کو پھر سے پانے کیلئے کوشاں ہے۔ کیوٹی اسمبلی حلقہ سے پندرہ امیدوار انتخابی میدان میں قسمت آزمارہے ہیں۔


آرجے ڈی کے عبدالباری صدیقی نے سال 1995,2000، فروری اور اکتوبر 2005 میں بہیڑا اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کی جبکہ سال 2010 اور 2015 میں وہ علی نگر اسمبلی حلقہ سے منتخب ہوئے۔ کیوٹی اسمبلی حلقہ سے اسمبلی کے سابق اسپیکر غلام سرور نے 1990,1995 اور سال2000 میں جیت حاصل کی ہے۔ اس کے بعد سابق مرکزی وزیر حکم دیو نارائن یادو کے بیٹے اشوک کمار یادو بی جے پی کے ٹکٹ پر فروری 2005، اکتوبر 2005 اور سال 2010 میں جیت حاصل کی ہے۔

دربھنگہ شہری سیٹ پر انتخابی پچ پر جیت کا چوکا لگا چکے بی جے پی کے رخصت پذیر رکن اسمبلی سنجے سراؤگی اس بار پانچویں مرتبہ جیت کیلئے بیتاب نظر آرہے ہیں۔ مسٹر سراﺅگی کی کامیابی کو روکنے کیلئے آرجے ی نے حکمت عملی کے تحت جنتادل یونائٹیڈ(جے ڈی یو) سے باغی حیاگھاٹ کے رخصت پذیر رکن اسمبلی امرناتھ گامی کو ان کے خلاف کھڑا کیاہے۔ اس اسمبلی حلقہ سے 19 امیدوار میدان میں ہیں۔ سال 2015 میں دربھنگہ شہری سیٹ پر بی بی جے پی کے مسٹر سراﺅگی نے آرجے ڈی امیدوار اوم پرکاش کھیڑیا کو 7460 ووٹوں سے شکست دی تھی۔


بہادر پور سیٹ پر گورا بورام اسمبلی حلقہ کے رخصت پذیر جے ڈی یو رکن اسمبلی اور خوراک سپلائی کے وزیر مدن سہنی کی عزت داﺅ پر لگی ہوئی ہے۔ ان کے سامنے آرجے ڈی نے رمیش کمار چودھری کو اتارا ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے ضلع صدر دیوندر کمار جھا اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے محمد صلاح الدین مقابلے کو دلچسپ بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ سال 2015 میں بہادر پور اسمبلی انتخاب میں سابق وزیراعلیٰ لالو پرساد یادو اور رابڑی دیوی کے بیحد قریبی مانے جانے والے آرجے ڈی کے بھولا یادو نے بی جے پی امیدوار ہری سہنی کو 16989 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ آرجے ڈی کے رخصت پذیر رکن اسمبلی بھولا یادو اس مرتبہ بہادر پور کی جگہ حیا گھاٹ اسمبلی حلقہ سے قسمت آزما رہے ہیں۔ بہادر پور اسمبلی حلقہ میں پندرہ امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

حیا گھاٹ اسمبلی حلقہ سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر بہادر پور اسمبلی سیٹ کے رخصت پذیر رکن اسمبلی بھولا یادو انتخابی میدان میں ہیں۔ وہیں بی جے پی نے نئے سپاہی رام چندر پرساد کو ان کے خلاف اتارا ہے۔ بی ایس پی کے روشن نائک مقابلے کو سہ رخی بنانے کی کوشش میںہیں۔ حیات گھاٹ اسمبلی حلقہ میں دس امیدواراپنی قسمت آزمار ہے ہیں۔ سال 2015 کے انتخاب میں جے ڈی یو امیدوار امرناتھ گامی نے ایل جے پی کے رمیش چودھری کو 33,231 ووٹوں سے شکست دی تھی۔


جالے اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے رخصت پذیر رکن اسمبلی جیویش کمار پھر سے میدان میںہیں وہیں کانگریس نے علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی طلباءتنظیم کے سابق صدر ڈاکٹر مشکور احمد عثمانی کو امیدوار بنایا ہے۔ سال 2015 میں بی جے پی امیدوار نے جے ڈی یو کے رشی مشر کو 4,620ووٹوں سے شکست دی تھی۔ جالے حلقہ سے 12 امیدوار انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔ جالے اسمبلی حلقہ سے سابق وزیر ریل اور کانگریس کے قد آور لیڈر للت نارائن مشر کے بیٹے وجے کمار مشر سال 1990,2000 اور سال 2010 میں منتخب ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔