بہار اسمبلی انتخاب: عآپ نے جاری کر دی 11 امیدواروں کی پہلی فہرست، بیگوسرائے سے میرا سنگھ کو ملا ٹکٹ
11 اسمبلی سیٹوں پر امیدواروں کے نام کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی عآپ نے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ پارٹی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 13 سالوں میں بی جے پی نے غنڈہ راج پھیلا کر گوا کو برباد کر دیا۔

ایک طرف الیکشن کمیشن کے ذریعہ بہار اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا جا رہا تھا، اور دوسری طرف اس پریس کانفرنس سے عین قبل عام آدمی پارٹی نے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر سبھی کو حیران کر دیا۔ عآپ نے امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست جاری کرتے ہوئے صاف کر دیا کہ وہ بہار میں اپنی پوری طاقت کے ساتھ میدان میں اترنے والی ہے اور جلد ہی انتخابی تشہیر کے لیے سرکردہ لیڈران بھی ریاست کا دورہ کریں گے۔

عآپ کے ذریعہ امیدواروں کی جاری پہلی فہرست میں مطلع کیا گیا ہے کہ بیگو سرائے اسمبلی سیٹ سے میرا سنگھ اور پٹنہ ضلع کی پھلواری اسمبلی سیٹ سے ارون کمار رَجک کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اسی طرح سیتامڑھی کی پریہار سیٹ سے اکھلیش نارائن ٹھاکر اور موتیہاری کی گووند گنج سیٹ سے اشوک کمار سنگھ کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ عآپ نے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے کے ساتھ ہی ریاست میں ایک شاندار صحت خدمات فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرنے سے عین قبل عآپ کی بہار یونٹ کے ’ایکس‘ ہینڈل سے ایک پوسٹ جاری کی گئی، جس میں بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا گیا ہے۔ حالانکہ اس پوسٹ میں گوا کی بی جے پی حکومت پر حملہ کیا گیا ہے۔ اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’13 سالوں میں بی جے پی نے غنڈہ راج، غیر قانونی کانکنی اور بدعنوانی کے ذریعے گوا کو تباہ کر دیا۔ آج گوا میں عام آدمی پارٹی کے صرف 2 اراکین اسمبلی ہیں، لیکن وہ چندہ جمع کر عوام کے لیے کلینک چلا رہے ہیں۔ اسی طرح عام آدمی پارٹی بہار میں بھی صحت خدمات کو شاندار بنانے کے لیے کام کرے گی۔‘‘
اس درمیان جانکاری ملی ہے کہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر عام آدمی پارٹی کے رہنما عوامی رابطے میں مصروف ہیں۔ نرملی اسمبلی (سپول) حلقہ میں صوبائی معاون سکریٹری چندن کمار اور ضلع صدر جہانگیر عادل نے ایک شاندار روڈ شو کا بھی اہتمام کیا۔ اس میں پارٹی کارکنوں کے ساتھ صوبائی صدر راکیش یادو بھی شریک ہوئے۔ روڈ شو کے حوالے سے کی گئی ایک پوسٹ میں پارٹی نے کہا کہ ’’عوام کا تعاون، حمایت اور جوش و خروش اس بات کی علامت ہے کہ بہار کے نظام میں مثبت تبدیلی آنے والی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔