بہار اسمبلی انتخاب 2025: مہاگٹھ بندھن کے انتخابی منشور میں عوام کے لیے خوشیوں کی بارش! 20 پوائنٹس میں جانیں تفصیل
تمام اقلیتی برادریوں کے لیے آئینی حقوق تحفظ کیا جائے گا، وقف ترمیمی بل کو روک دیا جائے گا اور وقف املاک کے انتظام کو شفاف اور فائدہ مند بنایا جائے گا۔

آئندہ ماہ بہار میں 2 مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے مہاگٹھ بندھن نے اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا ہے۔ اس کا نام ’تیجسوی پرن‘ رکھا گیا ہے۔ انتخابی منشور میں ریاست کے لوگوں کی خوشحالی اور ترقی کا ایک وسیع خاکہ نظر آ رہا ہے۔ ایک طرف جہاں سبھی طبقات کی ترقی کا وعدہ کیا گیا ہے، وہیں وقف ترمیمی بل کو روکنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ ذیل میں اس انتخابی منشور کے 20 اہم نکات پیش کیے جا رہے ہیں۔
مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنتے ہی 20 دنوں کے اندر ہر خاندان کے ایک ممبر کو نوکری دینے کا ایکٹ لایا جائے گا۔
تمام جیویکا سی ایم (کمیونٹی موبلائزر) کو مستقل کر ریاستی ملازمین کا درجہ دیا جائے گا۔
تمام کنٹریکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کو مستقل کر دیا جائے گا۔
آئی ٹی پارک، اسپیشل اکنامک زون، ڈیری پر مبنی صنعت، زراعت کی صنعت، سیاحت کے شعبے سمیت دیگر شعبوں میں ہنر پر مبنی روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کیا جائے گا۔
مائی بہن مان یوجنا کے تحت یکم دسمبر سے 2500 روپے دیا جائے گا۔ بیٹی (بی ای ٹی آئی) اور ماں (ایم اے اے ) منصوبے لائے جائیں گے۔
سوشل سیکورٹی پنشن کے تحت بزرگوں اور بیواؤں کو 1500 روپے ماہانہ پنشن دی جائے گی، جس میں ہر سال 200 روپے کا اضافہ کیا جائے گا اور معذور افراد کو بھی 3000 ہزار روپے ماہانہ پنشن دی جائے گی۔
ہر خاندان کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔
مائیکرو فنانس کمپنیوں کی جانب سے وصولی کے دوران ہراساں کرنے کے معاملات اور من مانی شرح سود پر کنٹرول کرنے کے لیے ریگولیٹری قانون لایا جائے گا۔
مسابقتی امتحانات کے لیے فارم اور امتحانی فیس معاف کر دی جائے گی اور امتحانی مراکز تک آنے جانے کے لیے مفت سفر کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
ہرایک سب ڈویژن میں خواتین کے لیے کالج قائم کیے جائیں گے 136 بلاکس میں ڈگری کالج نہیں ہیں، وہاں ڈگری کالج کھولے جائیں گے۔
اساتذہ اور ہیلتھ ملازمین سمیت دیگر خدمات کے ملازمین کے آبائی اضلاع کے 70 کلومیٹر کے دائرے میں تبادلے اور تعیناتی سے متعلق ایک مربوط پالیسی بنائی جائے گے۔
کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت پر تمام فصلوں کی خریداری کی ضمانت دی جائے گی اور منڈی و مارکیٹ کمیٹی کے نظام کو پھر سے بحال کیا جائے گا۔
ہر شخص کو پبلک ہیلتھ پروٹیکشن اسکیم کے تحت 25 لاکھ تک کا مفت ہیلتھ انشورنس فراہم کیا جائے گا۔
منریگا میں موجود 255 روپے کی یومیہ اجرت کو 300 روپے کر دیا جائے گا اور 100 دن کے کام کی مدت کو بڑھا کر 200 دن کر دیا جائے گا۔
انتہائی پسماندہ طبقات کے خلاف مظالم کی روک تھام ایکٹ پاس کیا جائے گا۔ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی 200 طالبات کو اسکالرشپ پر بیرون ملک بھیجا جائے گا۔
آبادی کے تناسب ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھانے کے لیے مقننہ کے پاس کردہ قانون کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو بھیجا جائے گا۔
انتہائی پسماندہ طبقات کے لیے پنچایت اور میونسپل اداروں میں موجودہ 20 فیصد ریزرویشن میں اضافہ کر کے 30 فیصد کر دیا جائے گا۔ جبکہ درج فہرست ذاتوں کے لیے اس حد کو 16 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا جائے گا اور درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن میں بھی متناسب اضافے کو یقینی بنایا جائے گا۔
ہماری حکومت جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائے گی۔ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس اور اسٹیشن ہاؤس آفیسرز کے لیے مقررہ مدت مقرر کی جائے گی۔
تمام اقلیتی برادریوں کے لیے آئینی حقوق تحفظ کیا جائے گا، وقف ترمیمی بل کو روک دیا جائے گا اور وقف املاک کے انتظام کو شفاف اور فائدہ مند بنایا جائے گا۔ بودھ گیا میں واقع بدھ مندروں کا انتظام بدھ برادری کے لوگوں کے حوالے کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔