بہار: کیمور میں آسمانی بجلی کی زد میں آکر 3 خواتین کی موت، 5 بُری طرح جھلس گئیں

کیمور ضلع کے موہنیاں تھانہ علاقے کے دانیال پور کورئی گاؤں میں یہ دردناک حادثہ پیش آیا۔ کچھ خواتین کھیت کی طرف جا رہی تھیں، اسی دوران ان کے اوپر ٹھنکا گر پڑا جس سے 3 خواتین کی موت ہو گئی۔

علامتی، آسمانی بجلی، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

 بہار میں آسمان سے آئی آفت لوگوں پر قہر بن کر ٹوٹی ہے۔ یہاں ٹھنکا گرنے سے تین خواتین کی موت ہو گئی۔ کیمور ضلع کے موہنیاں تھانہ علاقے کے دانیال پور کورئی گاؤں میں پیر کی صبح 6 بجے یہ دردناک حادثہ ہوا۔ اس حادثے میں جہاں تین خواتین نے موقع پر ہی دم توڑ دیا وہیں شدید طور پر جھلسی ہوئی 5 خواتین کو ڈویژنل اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔ سبھی متاثرہ خواتین دنیال پور کورئی گاؤں کی رہنے والی بتائی جاتی ہیں۔

موصولہ اطلاع کے مطابق کچھ خواتین دھان کی فصل کی سوہنی کرنے جا رہی تھیں، اسی دوران تیز آواز اور چمک کے ساتھ بارش شروع ہو گئی۔ لیکن راستے میں چھپنے کی کہیں کوئی جگہ نہیں ہونے سے وہ کھیت کی طرف بڑھنے لگیں۔ اسی دوران ان کے اوپر ٹھنکا گر پڑا جس سے یہ حادثہ پیش آیا۔


مہلوکین خواتین میں اشوک رام کی اہلیہ منگری دیوی (45)، منوج رام کی اہلیہ کماری دیوی (40) اور کماری دیوی کی جیٹھانی پرم شیلا دیوی (45) شامل ہیں۔ جبکہ زخمی خواتین میں مدن رام کی اہلیہ گیتا دیوی (40)، ہریش چندر رام کی اہلیہ جانکی دیوی (45)، شری رام کی اہلیہ کنتی دیوی (40)، روہت رام کی اہلیہ میرا دیوی (35)، کامندر رام کی اہلیہ پشپا دیوی (40) شامل ہیں۔ ان سبھی کا علاج جاری ہے۔

حادثہ کے بعد علاقے میں لوگوں کی کافی بھیڑ جمع ہو گئی۔ موقع پر پہنچی سی ای او پشپ لتا کماری اور تھانہ انچارج پریش پریہ درشی نے بھیڑ سے اٹھ رہی مانگ پر کہا کہ آفات انتظامیہ کے نظم کے تحت سبھی مہلوکین کے ورثا کو 4-4 لاکھ روپے کی امدادی رقم دلانے کی سمت میں پہل کی جائے گی۔ لیکن موقع پر موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ جب تک اہل خانہ کو امدادی رقم کا چیک نہیں دے دیا جاتا لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے نہیں لے جانے دیا جائے گا۔


کافی سمجھانے بجھانے کے بعد تھانہ انچارج نے لاشوں کو اپنے قبضہ میں لے کر پنچ نامہ کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال بھجوا دیا۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈویژن اسپتال اور دانیال پور کورئی گاؤں میں کافی لوگوں کی بھیڑ تھی۔ اہل خانہ و دیہی لوگ لاش کو بھبھوا لے گئے۔ یہاں وہاں بیہوش پڑی خواتین کو اٹھا کر دیہی  لوگ محفوظ مقام پر لے گئے۔ اس دوران کنبہ کی خواتین زار و قطار رو رہی تھیں۔