نتیش کے بہار میں بے خوف بدمعاش، چلتی ٹرین میں 200 مسافروں سے لوٹ

بہار میں پٹنہ-بھاگلپور ریل روٹ پر دہلی-بھاگلپور ایکپریس میں مسلح بدمعاشوں نے کیول اور جمال پور جنکشن کے درمیان سنسنی خیز لوٹ کی واردات کو انجام دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نتیش کمار کا دور میں بہار بدمعاشوں کے لئے آرام گاہ ثابت ہو رہا ہے اور بے خوف بدمعاش لگاتار اپنی دہشت پھیلا رہے ہیں۔ تازہ واقعہ میں بدمعاشوں نے چلتی ٹرین کو نشانہ بنایا ہے۔ لکھی سرائے کے نزدیک 15 نقاب پوش بدمعاشوں نے بندوق کی نوک پر لوٹ مار کی اور مخالفت کرنے پر مسافروں کو زد و کوب کیا۔ لوٹ کی واردات انجام دینے کے بعد بدمعاش ٹرین سے کود کر فرار ہو گئے۔ لوٹ مار کی شکار ہونے والی ٹرین 12350 ویکلی (ہفتہ وار) ٹرین ہے جو نئی دہلی سے بھاگلپور جاتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، کیول-جمال پور ریل روٹ پر بدھ کی دیر شام دو درجن مسلح لٹیروں نے دہلی-بھاگل پور ویکلی ٹرین پر دھاوا بول دیا اور تقریباً 40 منٹ تک لوٹ مار کی۔ اس دوران بدمعاشوں نے ڈرائیور اور معاون ڈرائیور کو یرغمال بنائے رکھا۔ چہرے پر نقاب لگائے اور ہاتھوں میں اسلح لئے بدمعاشوں نے ٹرین کے تین اے سی ڈبوں اور ایک سلیپر ڈبے کو نشانہ بنایا۔ بدمعاشوں نے اس دوران 200 سے زاید مسافروں کے ساتھ لوٹ کی واردات انجام دی۔ لوٹ مار کے دوران مسافروں کو جم کر زد و کوب کیا گیا جس کی وجہ سے کئی مسافر زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بدمعاشوں کے لوٹ کی واردات انجام دینے کے کافی وقت بعد کیول سول لائنز پولس اور سی آر پی ایف جائے واردات پر پہنچی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بدمعاشوں نے مسافروں سے موبائل، لیپ ٹاپ، زیورات اور کیش لوٹ لئے۔ اس معاملہ میں جمال پور میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ تاحال پولس بدمعاشوں کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔ وہیں واقعہ کے بعد پولس انتظامیہ میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ پولس نے اس معاملہ کی جانچ بھی شروع کر دی ہے۔

خبروں کے مطابق دیر رات گئے جب ٹرین بھاگل پور سے نکل کر جمال پور پہنچی تو مشتعل مسافروں نے ریلوے پولس کے خلاف نعرے بازی کی۔ مسافروں نے الزام عائد کیا کہ آئے دن اس روٹ پر اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں لیکن سکورٹی کے حوالہ سے کوئی انتظام نہیں کیا جاتا۔ اپنے بیان میں جمال پور ریل ایس پی عامر جاوید نے کہا کہ اس معاملہ کی جانچ کی جا رہی ہے اور معلوم کیا جا رہا ہے کہ آیا اس واردات کے پیچھے کہیں نکسلی کنکشن تو نہیں!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔