گزشتہ چھ مہینوں میں ایف پی آئی کی سب سے بڑی فروخت

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر عائد پچاس  فیصد ٹیرف نے سرمایہ کاروں کے جذبات کو مزید خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ کے ساتھ ساتھ اگست میں ہندوستانی بازار کے تئیں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بے حسی میں بھی اضافہ ہوا۔ اس کا اندازہ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کی فروخت کے اعداد و شمار کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔ اگست کے مہینے میں ان سرمایہ کاروں نے گزشتہ چھ مہینوں میں سب سے زیادہ ایف پی آئی کی سب سے بڑی فروخت کی جو کہ جولائی کے مہینے کے مقابلے میں دوگنی تھی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ہندوستان پر عائد پچاس  فیصد ٹیرف نے ان کے جذبات کو مزید خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کا ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ چھوڑنے کا رجحان جاری ہے۔ اگست کے مہینے میں ان کی فروخت کا اعداد و شمار بڑھ کر 34,993 کروڑ روپے ہو گیا۔ یہ اعداد و شمار پچھلے چھ مہینوں میں ایف پی آئی کی سب سے بڑی فروخت ہے۔


مارکیٹ ماہرین کے مطابق ایف پی آئی کی اس تیزی سے واپسی کی وجہ نہ صرف مقامی مارکیٹ میں زیادہ ویلیوایشن ہے بلکہ عالمی سطح پر ٹیرف کی وجہ سے پیدا ہونے والے ہنگامے نے بھی اس میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ فروری 2025 کے بعد کسی بھی مہینے میں یہ سب سے بڑی فروخت  تھی، جب غیر ملکی سرمایہ کاروں نے 34,574 کروڑ روپے کے حصص فروخت کیے تھے۔ تاہم، جبکہ یہ سرمایہ کار ایکویٹی مارکیٹ سے رقم نکال رہے ہیں، وہ پرائمری مارکیٹ میں بھی اپنی مضبوط موجودگی بنا رہے ہیں۔ سال 2025 میں اب تک غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی پی او میں 40,305 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ماہرین اس زبردست فروخت کے لیے ٹرمپ کے پچاس فیصد ٹیرف کو بھی ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔