بی ایچ یو میں ہاسٹل خالی کرنے کا حکم، کلاسیز 28 ستمبر تک ملتوی

جونئیر ڈاکٹروں اور طلبا کے درمیان علاج کے سلسلے میں ہوئے تنازعہ کے بعد رات بھر پتھراؤ، توڑ پھوڑ، آگزنی کے بعد حالات پر قابو پانے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ حکم جاری کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وارانسی: بنارس ہندو یونیورسٹی(بی ایچ یو) میں پر تشدد واقعات کے مدنظر یو نیورسٹی انتظامیہ نے 28 ستمبر تک سبھی کلاسیز ملتوی کر دی ہیں جبکہ چار ہاسٹلس کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔

جونئیر ڈاکٹروں اور طلبہ کے درمیان علاج کے سلسلے میں ہوئے تنازعہ کے بعد پیر کی رات بھر پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور آگ زنی جیسے پر تشدد واقعات رونما ہوئے ان واقعات پر قابو پانے کے لئے یونیورسٹی نے منگل کو یہ حکم جاری کیا ہے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راکیش بھٹناگر کے ساتھ کمشنر دیپک اگروال، ضلع مجسٹریت سریندر سنگھ، سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ سریش راؤ آنند کلکرنی سمیت کئی اعلی افسران کی گھنٹوں تک ہوئی میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

بی ایچ یو میں جھڑپ کے بعد کافی تعداد میں پولس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
بی ایچ یو میں جھڑپ کے بعد کافی تعداد میں پولس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

بی ایچ یو کے پی آر اوڈاکٹر راجیش سنگھ نے میٹنگ کے اہم فصلوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی احاطہ میں تعلیمی ماحول کو قائم رکھنے اور طلبا کے مفاد کو دھیان میں رکھتے ہوئے اگلے 24 گھنٹوں میں بڈلا، لال بہادر شاستری، روئیا(میڈیکل بلاک) اوردھنونتری ہاسٹلس کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میٹنگ میں 28 ستمبر تک کلاسیز کو ملتوی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پیر کی رات اور منگل کی صبح سینکڑوں طلبا نے خوب ہنگامہ کیا۔ مشتعل طلبا نے گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور سیکورٹی بوتھ کو آگ کے حوالے کردیا تھا اور پتھراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔ مشتعل طلبا کو دیکھ کر یونیورسٹی انتظامیہ نے بڑی تعداد میں پولس اہلکار کو تعینات کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Sep 2018, 10:02 AM