بی ایچ یو: فیروز خان کی سنسکرت ڈپارٹمنٹ میں تقرری پر ہندو طلبا کا مظاہرہ پھر شروع

یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کا دس دن کے اندر جواب دینے کی بات کہی تھی۔ 2 دسمبر کو 10 دن کی میعاد پوری ہو گئی اور اسی وجہ سے ناراض طلبا نے اپنا مظاہرہ ایک بار پھر شروع کر دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے ایس وی ڈی وی شعبہ یعنی سنسکرت ودیا دھرم وگیان میں ڈاکٹر فیروز خان کی بطور اسسٹ پروفیسر تقرری کو لے کر ایک بار پھر طلبا کا ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ کچھ دن پہلے ایس وی ڈی وی سے تعلق رکھنے والے طلبا نے مظاہرہ ختم کر دیا تھا، لیکن پیر کے روز یہ مظاہرہ ایک بار پھر شروع ہو گیا۔ بی ایچ یو کے تمام طلبا نے ڈپارٹمنٹ کے باہر نہ صرف انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی بلکہ ڈپارٹمنٹ کے دروازے پر تالا بھی لگا دیا۔

ڈاکٹر فیروز خان کی تقرری کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہندو طلبا کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس تقرری کے متعلق یونیورسٹی انتظامیہ سے جواب مانگا تھا لیکن ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے اس لیے دوبارہ مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔ اس سے قبل بی ایچ یو میں 7 نومبر سے شروع ہوا مظاہرہ 22 نومبر کو ختم ہو گیا تھا۔ اس دوران تحریک میں شامل طلبا نے بی ایچ یو انتظامیہ سے بات کی تھی اور تحریری طور پر جواب مانگا تھا۔


یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کا دس دن کے اندر جواب دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ 2 دسمبر کو 10 دن کی یہ میعاد پوری ہو گئی اور اسی وجہ سے ناراض ہندو طلبا نے اپنا مظاہرہ ایک بار پھر شروع کر دیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی تحریری جواب نہ ملنے کی وجہ سے سبھی طلبا ڈپارٹمنٹ کے دروازے پر تالا لگا کر ہنگامہ آرائی کرنے لگے۔ احتجاج کر رہے طلبا نے دھرنا دیتے ہوئے وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔