بھوپال گیس سانحہ کی 34 ویں برسی، متاثرین کو اب بھی انصاف کا انتظار

متاثرین نے سانحہ کی برسی پر ہندوستان ٹاکیز چوراہے سے یونین کاربائڈ فیکٹری تک ریلی نکالی، ان لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں انصاف اور مناسب معاوضہ دیا جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بھوپال: دنیا کے سب سے خطرناک صنعتی سانحات میں شامل بھوپال گیس سانحہ کے تقریباً ساڑھے تین دہائی بعد بھی ہزاروں متاثرین انصاف پانے کے لئے در بدر بھٹک رہے ہیں۔

متاثرین نے سانحہ کی برسی پر ہندوستان ٹاکیز چوراہے سے یونین کاربائڈ فیکٹری تک ریلی نکالی، وہ مناسب معاوضہ اور انصاف پانے کے مطالبے کےساتھ یہ ریلی نکال رہے تھےاور ہاتھوں میں تختیاں لئے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے کل بھی دارالحکومت بھوپال میں متاثرین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی مختلف تنظیموں نے مشعل ریلی نکال کراس حادثے میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کی تھی۔

بھوپال گیس سانحہ سے متاثر خواتین صنعتی نتظیم کے کنوینر عبدالجبار نے کہا کہ گیس سانحہ سے متاثر ہزاروں لوگوں کے گھر آج بھی نہیں بس پائے ہیں اور نہ ہی انہیں مناسب معاوضہ ملا ہے۔ وہ سانحہ کے بعد سے متاثرین کی لڑائی لڑتے آرہے ہیں اور آخری سانس تک یہ لڑائی جاری رہے گی۔

1984میں دو اور تین دسمبر کی درمیانی رات مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جراثیم کش ادویا تیار کرنے والے یونین کاربائڈ کارخانے کے احاطے کے ایک ٹینک سے زہریلی گیس میتھائل آئسو سائنائٹ (مک) کے لیک ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور لاکھوں لوگ اس سے متاثر ہوئے تھے۔ اس کے ہزاروں متاثرین آج بھی اس کالی رات کو یاد کرکے سہم جاتے ہیں۔

اس دوران سرکاری ذرائع نے کہا کہ بھوپال سانحہ راحت اور بحالی کا محکمہ متاثرین کے علاج، اقتصادی مدد، سماجی اور ماحولیات سے متعلق راحت اور پھرسے بسانے کا منصوبہ بناکر ان پر عمل درآمد کررہا ہے۔ مختلف تنظیموں کے ساتھ تال میل بناکر متاثرین کے مسائل کا حل بھی کیا جارہا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم اور طے ضابطوں کے تحت پانچ لاکھ 74ہزار سے زیاہ گیس سانحہ متاثرین اور ان کے کنبوں کو تین ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم بطور معاوضہ تقسیم کی جا چکی ہے۔اس کے علاوہ فلاح وبہبود کے کمشنر کےدفتر کی جانب سے سانحہ کے متاثرین کو بےحد حساس، مستقل معذوریت، عارضی معذوریت اور کینسر اور گردے کے امراض سے متاثر لوگوں کو مالی اعانت کے طورپر آٹھ سو کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مہیا کرائی جاچکی ہے۔ متاثرین کے لئے چھ اسپتال اور نو ڈے کیئر یونٹ کام کررہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔