بھیما کورےگاؤں: جہد کار ورا ورا راؤ کی تین سال بعد رہائی، ضمانت ملنے کے دو ہفتے بعد آیے باہر

ورا ورا راؤ ہفتہ کی دیر رات گیے تقریباً 11.45 بجے ممبئی کے ناناوتی اسپتال سے باہر آئے، گزشتہ مہینے بامبے ہائی کورٹ نے میڈیکل گراؤنڈ پر ان کی درخواست ضمانت منظور کی تھی

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: بھیماکورے گاؤں معاملہ میں الزامات کا سامنا کرنے والے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے جہدکار، مصنف ورا ورا راؤ آخر کار جیل سے باہر آنے میں کامیاب ہو گیے۔ راؤ کی درخواست ضمانت دو ہفتے قبل بامبے ہائی کورٹ نے منظور کی تھی۔ عدالت نے انہین چھ ماہ تک طبی بنیادوں پر راحت دی ہے چھ ماہ کی تکمیل کے بعد ان کو یا تو خودسپرد ہونا پڑے گا یا پھر ضمانت میں توسیع کے لئے عرضی داخل کرنی پڑے گی۔

راؤ ہفتہ کو دیر رات گئے تقریبا 11.45 بجے ممبئی کے ناناوتی اسپتال سے باہر آئے، جہاں ان کا علاج چل رہا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد حکومت مہاراشٹر نے انہیں اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ ان کی وکیل اندرا جے سنگھ نے ٹوئٹر پر ورا ورا کی رہائی کے بعد کی تصویر پوسٹ کی ہے۔


ورا ورا راؤ کو 2018 میں بیشتر دیگر جہدکاروں کے ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ کئی امراض کا شکار ہیں اور ممبئی کے ناناوتی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ راؤ کو اس شرط پر ضمانت دی گئی ہے کہ وہ ممبئی میں ہی رہیں گے اور جانچ کے لئے دستیاب رہیں گے۔ خیال رہے کہ اس معاملہ کی تفتیش این آئی اے کر رہی ہے۔

ورا ورا راؤ 28 اگست 2018 سے حراست میں تھے۔ یہ معاملہ یکم جنوری 2018 کو پونے کے نزدیک بھیما کورے گاؤں کی جنگ کی 200 ویں سالگرہ کے جشن کے بعد تشدد بھڑکانے سے وابستہ ہے۔ اس تشدد میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا اور متعدد افراد زخمی ہو گیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔