بھیما کوریگاؤں معاملہ: دلت اسکالر پروفیسر آنند تیلتمبڑے کی درخواست ضمانت منظور

بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کو آئی آئی ٹی کے سابق پروفیسر اور دلت اسکالر پروفیسر آنند تیلمبوڑے کو بھیما کوریگاؤں-ایلگار پریشد تشدد معاملے میں ضمانت پر رہا کئے جانے کا حکم جاری کیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کو آئی آئی ٹی کے سابق پروفیسر اور دلت اسکالر پروفیسر آنند تیلمبوڑے کو بھیما کوریگاؤں-ایلگار پریشد تشدد معاملے میں ضمانت پر رہا کئے جانے کا حکم جاری کیا۔ جسٹس اے ایس گڈکری اور ملند جادھو کی ایک ڈویژن بنچ نے ضمانت دیتے ہوئے اپنے حکم پر ایک ہفتے کی روک لگا دی تاکہ استغاثہ اسکے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکیں۔

عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پیش کرنے کی بھی ہدایت دی۔ ہائی کورٹ نے 2021 میں تیلمبوڑے کی طرف سے داخل کی گئی ایک اپیل کی سماعت کے بعد اسے ضمانت دے دی جس میں خصوصی این آئی اے عدالت کی طرف سے میرٹ پر ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے کو چیلنج کیا گیا تھا۔


73 سالہ دلت سماجی رہنما تیلمبوڑے کو قومی تفشیی ایجنسی (این آئی اے) نے 14 اپریل 2020 کو اسوقت گرفتار کیا تھا، جب انہوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد ایجنسی کے روبرو خودسپردگی کی تھی۔ ملزم کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور دیگر قوانین کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا ملزم کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 13، 16 اور 18 کے تحت جرائم کا کوئی پختہ ثبوت نہیں ملتا ہے ، بلکہ صرف دفعہ 38 اور 39 کے تحت معاملہ بنتاہے لہذا ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے۔ پروفیسر تیلمبوڑے اس معاملے میں گرفتار دیگر ملزمین کے ہمراہ ممبئی سے متصلہ نئی ممبئی میں واقع تلوجا جیل میں مقید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔