بدحال معیشت کے لئے مودی حکومت ذمہ دار، آر ایس ایس کی مزدور تنظیم کا الزام

بھارتیہ مزدور سَنگھ کی قومی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں آٹو موبائل سیکٹر کے بحران کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے حکومت سے معیشت اور مزدوروں کی حالت کو بہتر بنانے کی اپیل کی گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

راشٹریہ سویم سیوک سَنگھ یعنی آر ایس ایس کے ٹریڈ یونین بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) نے ملک کی بدحال ہوتی معیشت کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بھارتیہ مزدور سَنگھ نے نیتی آیوگ کے طریقہ کا رپر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن منصوبے بناتے وقت ٹریڈ یونینوں سے بات کرنے کی جگہ ایسے ماہرین سے صلاح لیتی ہے جنھیں ملک کی زمینی حقیقت کے بارے میں کوئی جانکاری ہی نہیں ہے۔

انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق بھارتیہ مزدور سَنگھ نے کہا ہے کہ نیتی آیوگ، جو پہلے پلاننگ کمیشن تھا، قصداً منصوبوں کی تیاری کے وقت ایسے لوگوں سے صلاح نہیں کرتا جو زمین سے جڑے ہیں۔ اس میں کئی سماجی ادارے اور ٹریڈ یونین شامل ہیں۔ سَنگھ نے کہا کہ اس کی جگہ نیتی آیوگ نے ایسے اداروں کو اپنا مشیر مقرر کیا ہوا ہے جو غیر ملکی ایجنسیوں سے جڑی ہیں۔ بی ایم ایس نے کہا کہ نیتی آیوگ ایسے ہارورڈ ماہرین کی بات سنتی ہے جنھیں ہندوستان کی زمینی حقیقت کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہے۔


خبروں کے مطابق 16، 17 اور 18 اگست کو بھارتیہ مزدور سَنگھ کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں آٹو موبائل سیکٹر میں روزگار گھٹنے کا ایشو اٹھایا گیا۔ میٹنگ میں حکومت کی معیشت اور مزدوروں کی حالت بہتر کرنے کی اپیل کی گئی۔ میٹنگ کے آخر میں یہ نتیجہ نکلا کہ معیشت کو بہتر بنانے کے کئی منصوبوں کے باوجود اس کی حالت بہتر نہیں ہو رہی ہے۔

میٹنگ میں کہا گیا کہ ملک کی ترقی کا اصول نابرابری کو بڑھا رہا ہے۔ گرتی معیشت کے علاج کے طور پر ایف ڈی آئی پر لوگوں کے زیادہ انحصار سے ملک کے روایتی چھوٹے اور انتہائی چھوٹے کاروبار ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ آر ایس ایس نے کہا کہ ملک کا مینوفیکچرنگ سیکٹر بہت بری حالت میں ہے، جس کا بوجھ عام آدمی پر پڑ رہا ہے۔ اس میں آٹو موبائل سیکٹر کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے اظہارِ فکر کیا گیا۔


اس میٹنگ میں آر ایس ایس نے لبرلائزیشن، نجکاری اور گلوبلائزیشن کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں پیچھے مڑ کر دیکھنا چاہیے اور یہ سوچنا چاہیے کہ ہماری معیشت پر ان پالیسیوں کا کیا اثر ہوا۔ بی ایم ایس نے کہا کہ ان معاشی اصلاحات کی وجہ سے مزدور سیکٹر پوری طرح تہس نہس ہو گیا۔ آر ایس ایس نے تکنیک پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ آرٹیفیشیل انٹلیجنس سمیت دیگر نئی تکنیک ملازمت کو ختم کر رہی ہیں۔

سَنگھ نے مزدوروں کی کم از کم مزدوری طے کرنے کے عمل کو متعین کرنے کے لیے تشکیل ماہرین کمیٹی کی رپورٹ بغیر مزدور یونینوں سے بات کیے جاری کرنے کو لے کر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ حکومت کے اس قدم کی کئی دیگر ٹریڈ یونینیں بھی تنقید کر رہی ہیں۔ حالانکہ سَنگھ نے مودی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے یہ ضرور کہا کہ حکومت معیشت، اسکل ڈیولپمنٹ اور روزگار بڑھانے کے لیے کافی کوششیں کر رہی ہے، لیکن پالیسی بنانے والے ان انداروں کی وجہ سے سبھی کوششیں بے کار جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Aug 2019, 11:10 AM