ساورکر کو ’بھارت رتن‘ دینا بھگت سنگھ کی توہین ہوگی: کنہیا کمار

کنہیا کمار نے ووٹروں سے نسل پرست اور علاقائیت کے نام پر ووٹ نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ذمہ دار شہری کے طور پر منصفانہ امیدوار کو اپنا ووٹ دیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اورنگ آباد: ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے لیڈر اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طلبا لیڈر کنہیا کمار نے ونایک دامودر ساورکر کو بھارت رتن دینے کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت ونايك ساوركر کو بھارت رتن سے نوازتی ہے، تو پھر اسے بھارت رتن کے لیے شہید بھگت سنگھ کے نام کی سفارش نہیں کرنی چاہئے۔

کنہیا کمار نے جمعرات کی شب یہاں عام خاص میدان میں اورنگ آباد وسطی اسمبلی سیٹ سے پارٹی امیدوار اےڈی وی ابھے ٹکسال کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اپنے منشور میں کہا ہے کہ وہ ساورکر کو بھارت رتن دینے کی سفارش کرے گی، جو ملک کے لئے اپنی جان کی قربانی دینے والے شہید بھگت سنگھ کی توہین ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ساورکر نے انگریزوں سے معافی مانگی تھی اور وہ وطن پرست نہیں تھے۔


جے این یو کے سابق طلبا لیڈر نے مزید کہا کہ کمیونسٹ پارٹی نے نظاموں کی حکمرانی کو مراٹھواڑا سے ختم کرنے کے لئے شروع کئے گئے مكتی سنگرام میں حصہ لیا تھا اورپارٹی ہمیشہ لوگوں کی بھلائی کے امور پر لڑتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں نسل پرستی کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ ان کی پارٹی یہاں 35 مختلف مسائل پر انتخاب لڑ رہی ہے۔

کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ حکمراں بی جے پی دفعہ 370 کا معاملہ اٹھا رہی ہے اور کسان، بے روزگاری، سڑک، پانی کا بحران کی طرح بہت سے بنیادی مسائل کو درکنار کر رہی ہے۔ انہوں نے ووٹروں سے نسل پرست اور علاقائیت کے نام پر ووٹ نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رائے دہندگان کے جھوٹے وعدوں کے فریب نہ آئیں اور ایک ذمہ دار شہری کے طور پر منصفانہ امیدوار کو اپنا ووٹ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔