مہاراشٹر پہنچی ’بھارت جوڑو یاترا‘، تلنگانہ میں آخری دن راہل گاندھی نے کسانوں سے متعلق کیا بڑا اعلان

مہاراشٹر سے گزرنے کے دوران بھارت جوڑو یاترا میں شامل پدیاتری راہل گاندھی کی قیادت میں 382 کلومیٹر کی دوری پیدل ہی طے کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کے کنیاکماری سے شروع ہوئی کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ نے 7 نومبر کی دیر شام مہاراشٹر میں قدم رکھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی یہ یاترا 61ویں دن مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع کے دیگلور میں پہنچی جہاں سبھی بھارت یاتریوں کا عوام نے پرخلوص استقبال کیا۔ کانگریس کے ذریعہ پیش کردہ پروگرام کے مطابق راہل گاندھی مہاراشٹر کی یاترا کے دوران دو ریلیوں کو کطاب کریں گے۔ پہلی ریلی ناندیڑ ضلع میں 10 نومبر کو اور دوسری ریلی بلڈھانہ ضلع کے شیگاؤں میں 18 نومبر کو ہوگی۔ بھارت جوڑو یاترا مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 14 دن تک رہے گی اور اس دوران ریاست کے 15 اسمبلی اور 6 پارلیمانی حلقوں سے ہو کر گزرے گی۔

مہاراشٹر سے گزرنے کے دوران بھارت جوڑو یاترا میں شامل پدیاتری راہل گاندھی کی قیادت میں 382 کلومیٹر کی دوری پیدل ہی طے کریں گے۔ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق پدیاتری 4 دن تک ناندیڑ ضلع میں یاترا کریں گے۔ اس کے بعد یہ یاترا 11 نومبر کو ہنگولی ضلع میں داخل ہوگی۔ اس کے بعد پدیاتری 15 نومبر کو واشم، 16 نومبر کو اکولا اور 18 نومبر کو بلڈھانہ سے گزریں گے۔


اس سے قبل آج راہل گاندھی نے تلنگانہ میں بھارت جوڑو یاترا کے آخری دن کسانوں سے متعلق ایک بڑا اعلان کیا۔ تلنگانہ کے کاماریڈی میں ایک عظیم الشان ریلی کو خطاب کرتے ہوئے زور و شور سے کسانوں کا مسئلہ اٹھایا اور ریاست میں کانگریس حکومت بننے پر قرض معافی کا وعدہ بھی کیا۔ راہل گاندھی نے یہ الزام بھی لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کچھ قریبی دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مرکزی حکومت بی ایچ ای ایل اور ریلوے جیسے اہم سرکاری اداروں کی نجکاری کرنے میں لگی ہے۔

مہاراشٹر میں داخل ہونے سے قبل راہل گاندھی نے تلنگانہ میں کہا کہ ’’کسانوں کو ایم ایس پی نہیں مل رہا ہے۔ کوئی بھی کسان یہ محسوس نہیں کرتا کہ کھیتی ایک فائدہ مند کام ہے۔ یو پی اے کی حکومت نے 70 ہزار کروڑ روپے کے زرعی قرض معاف کیے تھے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں برسراقتدار ٹی آر ایس کی حکومت یو پی اے کے ذریعہ لائے گئے اس قبائلی بل کو نافذ نہیں کر رہی ہے، جس میں دلتوں اور قبائلیوں کی قبضہ کی گئی زمین انھیں واپس کرنے کی سہولت ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ میں اسپتالوں کی نجکاری کی جا رہی ہے اور تعلیمی نظام کو برباد کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور ٹی آر ایس کے درمیان اندر ہی اندر ملی بھگت چل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی جو بھی بل پارلیمنٹ میں پیش کرتی ہے، ٹی آر ایس کی حمایت کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔