بھینسہ ٹاؤن تشدد معاملہ میں دو بیٹوں کی گرفتاری سے دلبرداشتہ ماں-باپ کی موت

اپنے بیٹوں کو زنجیر اور ہتھکڑی میں بندھا دیکھ کر 65 سالہ احمدی بیگم بیہوش ہو گئی اور دو دن بعد اسپتال میں ان کا انتقال ہو گیا۔ بیوی اور بیٹوں کے غم میں 73 سالہ عبدالاحد کی بھی موت واقع ہو گئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ کے بھینسہ ٹاؤن میں گزشتہ 12 جنوری کی دیر شب ہوئے مبینہ فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں دو بھائیوں کو پولس نے 13 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔ ان دونوں بھائیوں کو پولس نے 27 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش کیا اور انھیں زنجیروں میں جکڑا دیکھ کر ایسا صدمہ دونوں بھائیوں کے والدین پر پڑا کہ 29 جنوری کو دو گھنٹے کے اندر ماں اور باپ دونوں کا ہی انتقال ہو گیا۔ علاقے میں اس غمناک واقعہ کی خبر تیزی کے ساتھ پھیلی اور لوگ کافی افسردہ نظر آ رہے ہیں۔

ایک اردو نیوز پورٹل ’اردو لیکس‘ پر شائع خبر کے مطابق بھینسہ ٹاؤن کے رہنے والے محمد عبدالکاشف بنارسی اور ان کے بھائی محمد عبدالآصف بنارسی نے نرمل میں منعقد دو روزہ ضلعی تبلیغی اجتماع کے لیے آبائی وطن پہنچے تھے جو کہ گھر سے دور زیر ملازمت ہیں۔ 12 جنوری کی شب جب اس اجتماع کا اختتام ہوا تو ساتھ ہی تشدد بھی پیدا ہو گیا۔ کچھ شرپسند عناصر نے ماحول خراب کرنے کے لیے گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا اور کچھ گھروں میں توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔ اس واقعہ کے بعد ہی 27 جنوری کو دونوں بھائیوں کو گرفتار کر کے نرمل جیل بھیج دیا گیا۔ یہ گرفتاری 13 جنوری کو عمل میں آئی تھی اور 27 جنوری کو انھیں پولس بھینسہ کورٹ میں حاضری کے لیے لے گئی۔ یہاں دونوں بھائیوں کو زنجیروں و ہتھکڑیوں میں جکڑا دیکھ کر ان کی والدہ احمدی بیگم کی طبیعت خراب ہو گئی اور وہ وہیں بیہوش ہو گئیں۔


بیہوشی کی حالت میں 65 سالہ احمدی بیگم کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن دو دن بعد یعنی 29 جنوری کو وہ دونوں بیٹوں کے غم میں داغِ مفارقت دے گئیں۔ اس خاندان پر دکھ کا پہاڑ اس وقت مزید ٹوٹ پڑا جب احمدی بیگم کے انتقال کے محض دو گھنٹے کے اندر ہی 73 سالہ بوڑھے باپ عبدالاحد بنارسی بھی اچانک انتقال کر گئے۔ اس غمناک واقعہ سے ارکان خاندان ہی نہیں، پورے بھینسہ ٹاؤن میں غم و مایوسی کی لہر پیدا ہو گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بڑے بھائی عبدالکاشف کی عمر 24 سال ہے اور وہ نظام آباد واقع پرتبھا پاٹل اسپتال میں بی ایس سی نرسنگ کے طور پر ملازمت کر رہا ہے، جب کہ چھوٹے بھائی عبدالآصف کی عمر 21 سال ہے اور وہ حیدر آباد میں پلمبر کا کام کرتا ہے۔ بوڑھے والدین کی موت کی خبر ان دونوں بھائیوں کے لیے بھی کسی قیامت سے کم نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Jan 2020, 1:52 PM