بھگونت مان کی کابینہ نے قرآن، شری گرو گرنتھ صاحب، گیتا اور بائبل سے متعلق بل کو منظوری دی
پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’اس قانون کے نفاذ سے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن و آشتی اور بھائی چارے کے احساس کو مزید تقویت ملے گی۔ ہمارے لیے مذہبی کتابوں کا احترام سب سے ضروری ہے۔‘‘

پنجاب کی بھگونت مان حکومت نے پیر (14 جولائی) کو ’انسداد جرم برائے پنجاب پاکیزہ صحیفہ بل 2025‘ کو منظوری دے دی ہے۔ اس بل کے مطابق قرآن پاک، شری گرو گرنتھ صاحب، بھگود گیتا، بائبل اور دیگر مقدس کتابوں کی بے ادبی کے واقعات میں بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر شامل کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا۔ ساتھ ہی قصورواروں کو عمر قید تک کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔ اس بل کے متعلق وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ ’’آج چنڈی گڑھ میں پنجاب کابینہ کی اہم میٹنگ بلائی گئی، جس میں تمام مذہبی کتابوں کی بے ادبی کے معاملوں میں سخت سزا کو یقینی بنانے کے لیے ’انسداد جرم برائے پنجاب پاکیزہ صحیفہ بل 2025‘ کو منظوری دی گئی۔‘‘
پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’اس قانون کے نفاذ سے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن و آشتی اور بھائی چارے کے احساس کو مزید تقویت ملے گی۔ ہمارے لیے مذہبی کتابوں کا احترام سب سے ضروری ہے۔‘‘ واضح ہو کہ وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے پہلے ہی کہا تھا کہ ریاستی حکومت مجوزہ قانون کے لیے تمام فریقین اور مذہبی اداروں کی رائے لے گی۔
واضح ہو کہ پنجاب میں ایک عرصہ سے بے ادبی قانون کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ بے ادبی کے مقدمات میں خصوصی عدالتیں قائم کی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ قصورواروں کو پیرول نہیں دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کے دفتر کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں مقدس شری گرو گرنتھ صاحب اور دیگر مقدس کتابوں کی بے حرمتی کے واقعات نے لوگوں کے دلوں کو گہرا ٹھیس پہنچایا اور معاشرے میں بے چینی کی کیفیت بھی پیدا کر دی تھی۔