نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ ہی مودی حکومت کی ’ایجوکیشنل پالیسی‘ ہے: ملکارجن کھڑگے

کھڑگے نے کہا کہ مودی ’پریکشا پہ چرچا‘ اور ’اگزام واریئر‘ سے اپنا ڈھول پیٹتے ہیں، لیکن نیشنل ٹیلنٹ سرچ اگزام 3 سالوں سے بند ہے، اس پر 40 کروڑ روپے خرچ ہوتے لیکن مودی کی تشہیر پر 62 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia</p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کو الزام عائد کیا کہ یونیورسٹیوں پر کنٹرول کرنا، خود مختار اداروں کا گلا گھونٹنا، پبلک ایجوکیشن پر آر ایس ایس کا منوادی نظریہ تھوپنا اور نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کرنا ہی مودی حکومت کی ایجوکیشنل پالیسی ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے ’ایکس‘ پر اس سلسلے میں پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے ’’بی جے پی-آر ایس ایس لگاتار ہندوستان کی اعلیٰ تعلیم پر حملہ آور ہیں۔ نریندر مودی جی، آپ ’پریکشا پہ چرچا‘ اور ’اگزام واریئر‘ سے اپنا ڈھول پیٹتے ہیں، لیکن نیشنل ٹیلنٹ سرچ اگزام (این ٹی ایس ای) کو 3 سالوں سے بند کر دیا گیا ہے، ایسا نیوز پیپرس سے پتہ چلا ہے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ 1963 سے چلائے جا رہے اس منصوبہ پر 40 کروڑ روپے خرچ ہوتے لیکن وزیر اعظم مودی کی تشہیر پر 62 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔


جمعہ کے روز کیے گئے اس سوشل میڈیا پوسٹ میں کھڑگے نے کہا ہے کہ ’’یو جی سی کے مسودہ ریگولیشن 2025 میں وائس چانسلر کی تقرریوں پر گورنرس کو وسیع کنٹرول فراہم کیا گیا ہے اور غیر تدریسی لوگوں کو ان عہدوں پر رہنے کا حق دیا گیا ہے، جو فیڈرل ڈھانچہ اور ریاست کے حقوق پر واضح طور سے حملہ ہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس چاہتی ہے کہ صرف آر ایس ایس فیملی کے ہی لوگ وائس چانسلر مقرر ہوں۔‘‘

کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ پہلے یو جی سی یونیورسٹیز کو مالی امداد فراہم کر رہی تھی اور یو جی سی کو حکومت فنڈ دیتی تھی۔ لیکن اب مالی امداد دینے کے کام پر مودی حکومت کے ذریعہ بنائی گئی اعلیٰ تعلیمی فنڈ ایجنسی (ایچ ای ایف اے) نے قبضہ کر لیا ہے۔ یہ کینرا بینک اور وزارت تعلیم کے درمیان ایک ادارہ ہے۔ کھڑگے مزید کہتے ہیں کہ اس سے نہ صرف کالج اور یونیورسٹیز کو زیادہ خود سے فنڈ کردہ کورسز شروع کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑے گا بلکہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور معاشی طور سے کمزور طبقات کے طلبا کی مالی پریشانیاں بھی بڑھیں گی۔


کھڑگے کے مطابق یہ امداد ایچ ای ایف اے کو سرکاری فنڈنگ کی شکل میں نہیں، بلکہ قرض کی شکل میں دی جا رہی ہے۔ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ یو جی سی کے بجٹ میں 61 فیصد کی زبردست تخفیف کی گئی ہے۔ انھوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ یونیورسٹیز پر کنٹرول کرنا، خود مختار اداروں کا گلا گھونٹنا، پبلک ایجوکیشن پر آر ایس ایس کے منوادی نظریہ کو تھوپنا اور نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کرنا، یہی مودی حکومت کی ایجوکیشن پالیسی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔