توہین رسالت معاملہ: مغربی بنگال میں اب تک 240 افراد گرفتار، رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ کے سپرد

مغربی بنگال حکومت نے بدھ کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق نوپور شرما کے متنازعہ تبصرہ کے بعد ریاست کے مختلف حصوں میں تشدد کے واقعات پر کارروائی سے متعلق ایک رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ کو سونپی۔

تصویر کلکتہ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
تصویر کلکتہ ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال حکومت نے بدھ کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق نوپور شرما کے متنازعہ تبصرہ کے بعد ریاست کے مختلف حصوں میں تشدد کے واقعات پر کارروائی سے متعلق ایک رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ کو سونپی۔ رپورٹ میں ریاست کے وکیل ایس این مکھرجی نے چیف جسٹس پرکاش شریواستو اور جسٹس راجرشی بھاردواج کی کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژنل بنچ میں کہا کہ تشدد کے سلسلے میں مجموعی طور پر 240 گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ گرفتاریوں میں سب سے زیادہ تعداد ہوڑہ ضلع سے تھی جہاں 99 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ریاست میں کہیں سے بھی تشدد کی کوئی رپورٹ نہیں آئی ہے۔

اس درمیان ڈویژنل بنچ نے بدھ کو ایک مفاد عامہ عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا، جس میں ریاست میں کشیدگی والے علاقوں میں مرکزی مسلح افواج کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ اس معاملے میں قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ڈویژنل بنچ نے این آئی اے جانچ اور مرکزی مسلح افواج کی تعیناتی پر اپنا حکم محفوظ رکھتے ہوئے کہا کہ یہ ریاستی حکومت کو طے کرنا ہے کہ انھیں مرکزی مسلح افواج کی تعیناتی کی ضرورت ہے یا نہیں۔


مفاد عامہ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حالانکہ کچھ دیگر ریاستوں میں بلڈوزر کا استعمال کیا گیا تھا، لیکن مغربی بنگال میں وہ قانون کے مطابق سبھی کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔ ڈویژنل بنچ نے کہا کہ لوگوں میں مذہب کی پروا کیے بغیر خیر سگالی ہونی چاہیے اور سبھی کو فرقہ وارانہ خیر سگالی بنائے رکھنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔