بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگالی مہاجرین سے کی ’گھر واپسی‘ کی اپیل، ہر ماہ 5 ہزار روپے دینے کا اعلان

ممتا بنرجی نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں بنگالیوں کے استحصال کے بعد 2870 کنبے، 10 ہزار سے زیادہ مزدور پہلے ہی ریاست میں واپس آ چکے ہیں۔ وہ ’مہاجر مزدور فلاح یونین‘ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتا بنرجی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست میں ’ایس آئی آر‘ (خصوصی گہری نظرثانی) سے متعلق چل رہی سرگرمیوں کے درمیان ایک انتہائی اہم اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جن ریاستوں میں ’ڈبل انجن‘ کی حکومت ہے، وہاں بنگالی بولنے والوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ ان کی تعداد تقریباً 22 لاکھ ہے۔ ہم نے ان سبھی لوگوں سے اپنی ریاست بنگال آنے کی گزارش کی ہے۔‘‘ یعنی ممتا بنرجی نے بنگالی مہاجرین سے کہا ہے کہ وہ ’گھر واپسی‘ کریں، کیونکہ انھیں ریاست میں ہی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ مختلف ریاستوں میں استحصال کے بعد بنگالی مہاجرین گھر واپس آ رہے ہیں۔ جو بھی گھر واپس آئیں گے، انھیں مدد کے لیے ’شرموشری یوجنا‘ شروع کی جائے گی اور اس کے تحت انھیں معاشی امداد دی جائیں گی۔ ممتا بنرجی نے اس کے ساتھ ہی اعلان کیا کہ ’’ہم شرموشری منصوبہ کے تحت ایک سال تک ہر ماہ 5000 روپے مفت سفری بھتہ دیں گے۔ یہ پیسے آئی ٹی آئی اور محکمہ محنت کی طرف سے دیے جائیں گے۔ ان مہاجر مزدوروں کو جاب کارڈ بھی دیا جائے گا۔ اس کے بعد انھیں ملازمت بھی دی جائے گی۔‘‘ انھوں نے یہ واضح بھی کیا کہ ’’یہ منصوبہ صرف انہی لوگوں کے لیے ہوگی جو بنگالی مہاجر مزدور ہوں گے اور دوسری ریاستوں میں کام کر رہے ہیں۔‘‘


وزیر اعلیٰ نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ مختلف ریاستوں میں بنگالیوں کے استحصال کے بعد 2870 کنبے، 10 ہزار سے زیادہ مزدور پہلے ہی ریاست میں واپس آ چکے ہیں۔ وہ ’مہاجر مزدور فلاح یونین‘ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ یہ کابینہ میں منظور ہو چکا ہے۔ کابینہ نے تاجپور بندرگاہ کے لیے نئے ٹینڈر کو منظوری دے دی ہے۔

خبر گرم ہے کہ مہاجر بنگالی مزدوروں کے استحصال کے خلاف وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پی ایم مودی کی بنگال میں 22 اگست کو ہونے والی تقریب میں شامل نہیں ہوں گی۔ حالانکہ آج جب ان سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا اور بات کو ٹال دیا۔ توجہ طلب ہے کہ بنگال میں آئندہ سال یعنی 2026 میں اسمبلی انتخاب ہونا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سیاسی سرگرمیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔ ممتا بنرجی نے بھی حالات اپنے لیے سازگار بنانے شروع کر دیے ہیں۔ انھوں نے بہار میں الیکشن کمیشن کی طرف سے کرائے گئے ایس آئی آر کی بھی کھلی مخالفت کی ہے۔ انھوں نے مغربی بنگال کے تعلق سے کہا کہ ریاست ابھی ایس آئی آر کے لیے تیار نہیں ہے۔ حالانکہ فی الحال الیکشن کمیشن نے یہ واضح بھی نہیں کیا ہے کہ بنگال میں ایس آئی آر کا عمل کب سے شروع ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔