بریلی: مولانا توقیر رضا پر ’اشتعال انگیز‘ بیان دینے کا الزام، مقدمہ درج

پولس کا الزام ہے کہ بریلی کے نومحلہ مسجد گیٹ کے سامنے جمعہ کو شہریت قانون کے خلاف لوگ جمع ہوئے تھے اور وہاں مولانا توقیر رضا نے اشتعال انگیز تقریر کی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بریلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران اشتعال انگیز بیان بازی کے معاملہ میں درگاہ اعلی حضرت سے منسلک اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے صدر مولانا توقیر رضا سمیت 53 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولس سپرنٹنڈنٹ شہر رویندر کمار نے اتوار کو بتایا کہ بریلی کوتوالی حلقہ کے نومحلہ مسجد گیٹ کے سامنے جمعہ کو مولانا توقیر رضا کی قیادت میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ دفعہ 144 نافذ ہونے کے بعد بھی بھیڑ جمع ہوئی اور وہاں مولانا توقیر رضا نے اشتعال انگیز تبصرہ کرتے ہوئے دھمکی دی تھی۔ اس دوران ان کے ساتھ ڈاکٹر نفیس اور ندیم خان بھی تھے۔


مبینہ طور پر دھمکی آمیز ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اعلی افسران نے اس کا نوٹس لیا۔ اس کے بعد کوتوالی کی ایوب خاں چوکی کے انچارج سرجیت سنگھ پنڈیر کی طرف سے دھمکی دینے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کے معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں مولانا توقیر رضا سمیت تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جبکہ 50 نامعلوم افراد کو بھی مقدمہ میں ملزم بنایا کیا گیا ہے۔

اس سلسلہ میں کوتوالی انسپکٹر گیتیش کپل نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معاملہ کی اطلاع ملی۔ مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی کی جا رہی ہے ۔ واضح رہے کہ جمعہ کو اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کی طرف سے بھی شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔