بینکوں میں 6 دنوں تک لٹک سکتا ہے تالا، ضروری کام آج ہی نمٹا لیں

اگرا ٓپ کو بینک میں کچھ ضروری کام ہے تو بہتر یہی ہے کہ آج ہی پورا کر لیا جائے۔ دراصل ہڑتال اور چھٹیوں کی وجہ سے بینک جمعہ سے بدھ تک بند رہ سکتے ہیں۔ ان 6 دنوں میں بینکنگ خدمات متاثر ہو سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گیارہویں دو فریقی تنخواہ ترمیم مذاکرہ کے لیے بلاشرط حکم نامہ جاری کیے جانے کے مطالبہ پر ’یونائٹیڈ فورم آف بینک یونینس‘ (یو ایف بی یو) کی 26 دسمبر کو ہونے والی ہڑتال سے پہلے بینک افسران کے ایک یونین نے بھی 21 دسمبر کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ افسران نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔ ایسی صورت میں ہڑتال اور چھٹیوں کی وجہ سے جمعہ سے آئندہ بدھ تک بینک بند رہ سکتے ہیں۔ ان دنوں میں بینکنگ خدمات پر خاصہ اثر پڑنے کا امکان ہے۔

اس طرح دیکھا جائے تو 21 دسمبر کو ہڑتال ہے، 22 اور 23 دسمبر کو چوتھا سنیچر اور اتوار کی وجہ سے بینک بند رہے گا اور پھر پیر کے روز کام ہونے کا امکان ہے۔ لیکن پھر 25 دسمبر کو کرسمس پر قومی تعطیل ہے۔ اس کے اگلے ہی دن یعنی 26 دسمبر کو پھر ہڑتال ہے۔

آل انڈیا بینک آفیسرس کنفیڈریشن (اے آئی بی او سی) کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری سجے داس کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے مئی 2017 میں جو طلب نامہ دیا تھا اس میں 11ویں دو فریقی تنخواہ ترمیم مذاکرہ کے لیے مکمل اور بلاشرط حکم نامہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اسی تعلق سے 21 دسمبر کو ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ تنخواہ ترمیم پر بات چیت شروع ہونے کے 19 مہینوں بعد بھی اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔‘‘ ان کے مطابق یونین کے 3.2 لاکھ سے زائد افسر اس ہڑتال میں شامل ہوں گے کیونکہ انڈین بینکس ایسو سی ایشن کی طرف سے ان پانچ بینکوں کو راضی کرنے کے لیے ابھی تک کوئی واضح پیش قدمی نہیں کی گئی ہے جنھوں نے ابھی تک بلاشرط والا حکم نامہ جاری نہیں کیا ہے۔

اس درمیان ہڑتال کے دوران جمعہ کو تو اے ٹی ایم خدمات معمول پر رہنے کا امکان ہے لیکن 26 دسمبر کو اے ٹی ایم خدمات پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ یونین کی مغربی بنگال یونٹ کے صدر شبھ جیوتی بندوپادھیائے نے کہا کہ یہ ہڑتال تین سرکاری بینکوں بینک آف بڑودا، وجیا بینک اور دینا بینک کے انضمان کے خلاف بھی کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔