بینک نہیں لے گا 200 اور 2000 کے گندے و پھٹے نوٹ

نریندر مودی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28 میں وہ ضروری تبدیلی ابھی تک نہیں کی جا سکی ہے جس کے بعد 200 اور 2000 کے گندے و پھٹے نوٹ بینک قبول کر سکیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

200 اور 2000 کے نوٹ اگر آپ کے پاس ہیں تو انھیں بہت سنبھال کر رکھیے۔ سنبھال کر رکھنے سے مراد یہ ہے کہ اسے گندا نہ ہونے دیجیے اور نہ ہی اسے پھٹنے دیجیے، کیونکہ اگر ایسا ہو گیا تو پھر یہ کسی بھی بینک میں بدلا نہیں جائے گا۔ حتیٰ کہ اس کو آر بی آئی بھی قبول نہیں کرے گی۔ دراصل کٹے پھٹے یا گندے نوٹوں کو بدلنے کا معاملہ آر بی آئی (نوٹ ریفنڈ) ضابطہ کے تحت آتا ہے جو کہ آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28 کا حصہ ہے۔ اس ایکٹ میں 5، 10، 50، 100، 500، 1000، 5000 اور 10000 روپے کو تبدیل کیے جانے کا تذکرہ تو ہے لیکن 200 اور 2000 کے نوٹ کا نہیں۔ دراصل نومبر 2016 کے بعد ہی 200 اور 2000 کے نوٹ مارکیٹ میں آئے اور اس کے تعلق سے آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28 میں تبدیلی نہیں کی گئی۔

نریندر مودی حکومت میں نوٹ بندی کے بعد بازار میں پیش کیے گئے نئے 500 کے نوٹ تو بدلے جا سکیں گے کیونکہ 500 کے نوٹ پہلے بھی چلن میں تھے لیکن 200 اور 2000 کے نوٹ کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ آر بی آئی کے ذریعہ اس تعلق سے مرکزی وزارت مالیات کو مطلع بھی کیا گیا لیکن اس نے بے حسی والا رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ جب تک آر بی آئی کے نوٹ ریفنڈ کے ضابطوں میں تبدیلی نہیں کی جائے گی، عوام کی پریشانیاں بھی بنی رہیں گی۔

قابل ذکر ہے کہ موجودہ وقت میں ملک میں 2000 روپے کے 6.70 لاکھ کروڑ نوٹ بازار میں گشت کر رہے ہیں۔ حال ہی میں آر بی آئی نے ان نوٹوں کی چھپائی کو بھی روک دیا ہے۔ اس کے بارے میں اقتصادی امور کے سکریٹری سبھاش گرگ نے 17 اپریل کو جانکاری دی تھی۔ بینکوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 2000 روپے کے کچھ گندے اور خراب نوٹ ہیں جنھیں بدلا جانا ہے لیکن ضابطوں میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کی وجہ سے انھیں ابھی بدلا نہیں جا سکتا ہے۔

200 اور 2000 کے نوٹوں سے متعلق درپیش اس مسئلہ کے تعلق سے بینکروں کا کہنا ہے کہ نئی سیریز میں کٹے پھٹے یا گندے نوٹوں کے بے حد کم معاملے سامنے آئے ہیں لیکن انھوں نے آگاہ کیا کہ اگر ضابطوں میں جلد تبدیلی نہیں ہوئی تو دقتیں شروع ہو سکتی ہیں۔ آر بی آئی کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ اس نے 2017 میں ہی ضابطے میں ضروری تبدیلی کے تعلق سے وزارت مالیات کو خط بھیجا تھا لیکن ابھی تک اس کا حکومت سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ مرکزی حکومت کی بے حسی ہی کہیں گے کہ آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 28 میں ایک چھوٹی سی تبدیلی کرنے میں بھی وہ اتنی تاخیر کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔