بہار کی خواتین کی کلائیوں میں کھنکیں گی شراب کی ضبط بوتلوں سے تیار چوڑیاں

اس وقت اس فیکٹری میں تقریباً 150 ’جیویکا دیدیوں‘ اور ان کے خاندان کے افراد کو روزگار سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہیں فیروز آباد کے ماہرین تربیت دیں گے۔

آئی اے این ایس
آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ہفتہ کو ’نشہ مکتی دیوس‘ کے موقع پر ضبط شدہ شراب کی بوتلوں کی باقیات سے چوڑیاں تیار کرنے کے لیے ’جیویکا چوڑی نرمان کیندر‘ کا افتتاح کیا۔ پٹنہ ضلع کے سبل پور گاؤں میں محکمہ مانع شراب، مصنوعات اور محکمہ دیہی ترقی کے تحت چوڑی بنانے کا مرکز قائم کیا گیا ہے۔

اس اسکیم پر عمل آوری کے لیے شراب پر پابندی، ایکسائز اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تقریباً ایک کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔ مرکز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر راہل کمار نے کہا کہ یہ چوڑیاں بنانے والی فیکٹری فیروز آباد کے تکنیکی ماہرین کی نگرانی میں جدید ترین صنعتی پیرامیٹرز کی بنیاد پر قائم کی گئی ہے، جو شیشے کی چوڑیوں کے لیے دنیا میں مشہور ہے۔


اس وقت اس فیکٹری میں تقریباً 150 ’جیویکا دیدیوں‘ اور ان کے خاندان کے افراد کو روزگار سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہیں فیروز آباد کے ماہرین تربیت دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک اس فیکٹری میں 10 کے قریب کاریگروں کو تربیت دی جا چکی ہے۔

اس فیکٹری میں 2 ٹن کی گنجائش کی گیس سے چلنے والی بھٹی بنائی گئی ہے جو ماحولیات کے تحفظ کے ساتھ فیکٹری میں کام کرنے والے کاریگروں کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس فیکٹری میں روزانہ تقریباً 80 ہزار چوڑیاں تیار کرنے کی گنجائش ہے۔


نتیش کمار کا خیال ہے کہ ان چوڑیوں کو دیہی بازار، سرس میلہ اور علاقائی بازاروں اور ہاٹوں کے ساتھ ساتھ پائیدار معاش زندگی سے وابستہ خواتین کی دکانوں پر فروخت کرنے کا منصوبہ ہے۔ ریاست میں چوڑیوں کے کاروبار سے وابستہ تھوک اور خوردہ تاجروں سے رابطہ کرکے بھی چوڑیاں فروخت کی جاسکتی ہیں۔ جیویکا ان چوڑیوں کو اپنے بزنس ای پورٹل کے ذریعے فروخت کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔