’بنگلہ دیش دورہ پر پی ایم مودی کا مندر جانا، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی‘ ٹی ایم سی کی الیکشن کمیشن سے شکایت

ٹی ایم سی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ ٹی ایم سی نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم مودی کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی درخواست کی ہے۔

وزیر اعظم مودی بنگلہ دیش دورے پر متوا برادری کے مندر میں / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @narendramodi
وزیر اعظم مودی بنگلہ دیش دورے پر متوا برادری کے مندر میں / تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @narendramodi
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: وزیر اعظم نریندر مودی کے بنگلہ دیش دور پر اوراکانڈی میں متوا برادری کے مندر میں جانے پر ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے سرکاری طور پر شکایت درج کرائی ہے۔ ٹی ایم سی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ ٹی ایم سی نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم مودی کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی درخواست کی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج‘ تک کی رپورٹ میں ٹی ایم سی کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نرندر مودی اپنے ساتھ مغربی بنگال کے رکن پارلیمنٹ شانتنو ٹھاکر کو بھی لے کر گئے، جو کسی سرکاری عہدے پر فائز نہیں ہیں۔ نیز بنگلہ دیش کے مندروں کا دورہ کرنے کا مقصد صرف اور صرف ووٹروں کو متاثر کرنا تھا۔ اب دیکھنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس معاملہ میں کیا کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔


خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی دو دن کے دورے پر بنگلہ دیش گئے تھے۔ اس دوران انہوں نے متوا طبقہ کے لوگوں کے مندر کا بھی دورہ کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں وزیر اعظم مودی متوا برادری کے بانی ہریش چندر ٹھاکر کے جائے پیدائش پر بھی گئے تھے۔

وزیر اعظم مودی اس دوران بنگلہ دیش کے یوم آزادی کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب میں بھی شامل ہوئے تھے۔ متوا طبقہ کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک شخص سے اپنی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ کوئی ہندوستانی وزیر اعظم یہاں آئے گا اور متوا طبقہ کے مندر میں پوجا کرے گا۔


خیال رہے کہ مغربی بنگال میں متوا طبقہ کی آبادی تقریباً 2 کروڑ ہے۔ یہ الیکشن کے حوالہ سے ایک اہم طبقہ مانا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس طبقہ کے لوگوں کو مائل کرنے کی بی جے پی، ٹی ایم سی اور دیگر پارٹیاں پوری کوشش کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Mar 2021, 5:40 PM