منی پور میں موبائل انٹرنیٹ پر پابندی 5 نومبر تک بڑھا دی گئی

منی پور حکومت نے سماج دشمن عناصر کی طرف سے نقصان دہ پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز کو پھیلنے سے روکنے کے لیے منگل کے روز موبائل انٹرنیٹ پر پابندی میں مزید پانچ دن کی توسیع کر دی

<div class="paragraphs"><p>انٹرنیٹ بین / آئی اے این ایس</p></div>

انٹرنیٹ بین / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امپھال: منی پور حکومت نے سماج دشمن عناصر کی طرف سے نقصان دہ پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز کو پھیلنے سے روکنے کے لیے منگل کے روز موبائل انٹرنیٹ پر پابندی میں مزید پانچ دن کی توسیع کر دی۔ موبائل انٹرنیٹ پر عائد پابندی اب 5 نومبر تک جاری رہے گی۔

وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے حال ہی میں اشارہ دیا تھا کہ حکومت اگلے چند دنوں میں اس پابندی کو واپس لینے پر غور کرے گی، جس کے بعد محکمہ داخلہ نے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دو بار موبائل انٹرنیٹ پابندی میں توسیع کی۔ گزشتہ ہفتے ایک سرکاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے اس معاملے پر شہریوں، خاص طور پر طلباء اور نوجوانوں سے صبر کی اپیل کی تھی۔


گزشتہ ماہ طلباء کے احتجاج کے بعد منی پور حکومت نے 143 دن کے بعد پابندی ہٹائے جانے کے دو دن بعد 26 ستمبر کو موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروسز کو دوبارہ معطل کر دیا تھا، اس وقت سے پابندی کو ہر پانچ دن بعد بڑھایا گیا۔

محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن میں منگل کو کہا گیا کہ پابندی کو اس خدشے کے بعد بڑھایا گیا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہوئے تصاویر، نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز ویڈیوز پھیلا کر عوامی جذبات کو بھڑکا رہے ہیں، جس سے امن و امان کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔

پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے 30 اکتوبر کو کہا تھا کہ مرکزی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی، عوامی اجلاس، مختلف مقامی کلبوں اور بلاک کی سطحوں پر میٹنگز، منتخب اراکین کی رہائش گاہوں پر حملے کی کوششیں اور سول سوسائٹی تنظیموں کے لیڈران کی مخالفت اب بھی جاری ہے۔

منی پور کے ہوم کمشنر ٹی رنجیت سنگھ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے، ’’اس بات کا خدشہ ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر جذبات بھڑکانے والی تصویریں، نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز ویڈیو پیغامات پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر کر سکتے ہیں، جس سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔‘‘


خیال رہے کہ 3 مئی کو نسلی تشدد کے بعد ریاست بھر میں موبائل انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اگرچہ یہ پابندی 23 ستمبر کو ہٹا دی گئی تھی لیکن 26 ستمبر کو ایک لڑکی سمیت دو لاپتہ نوجوانوں کی لاشوں کی تصویریں سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے اور طلباء کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے بعد پابندی دوبارہ عائد کرنا پڑی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔