ہندوستانی فضائی حدود میں پاکستانی طیاروں کی پروازوں پر پابندی میں توسیع، ایوی ایشن اتھارٹی کا نیا نوٹس جاری

یہ پابندی اب 23 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گی۔ نوٹس ٹو ایئرمین کے مطابق پابندی پاکستانی ایئر لائنس کے طیاروں، پاکستانی آپریٹرس یا لیز پر لیے گئے طیاروں اور فوجی اڑانوں پر بھی نافذ ہوگی۔

طیارہ، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے رجسٹرڈ طیاروں کے لیے اپنے فضائی علاقے کے استعمال پر پابندی میں توسیع کر دی ہے۔ یہ پابندی اب 23 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گی۔ نیا نوٹس ٹو ایئرمین (NOTAM) ہندوستان کی ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے پیر کو جاری کیا گیا۔ یہ قدم پاکستان کے ’نوٹم‘ کے کچھ دنوں بعد اٹھایا گیا ہے جس میں پاکستان نے ہندوستانی طیاروں اور ایئر لائنس کے لیے اپنے فضائی علاقے کو اسی وقت تک بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح دونوں پڑوسی ملکوں کے ایک دوسرے کے طیاروں کے لیے ایئر اسپیس پر پابندی چھٹے مہینے میں داخل ہو گئی ہے۔

نوٹس ٹو ایئرمین کے مطابق پابندی صرف پاکستانی ایئر لائنس کے طیاروں پر ہی نہیں بلکہ پاکستانی آپریٹرس یا لیز پر لیے گئے طیاروں اور فوجی اڑانوں پر بھی نافذ ہوگی۔ ہندوستان نے صاف طور پر کہا ہے کہ پاکستانی رجسٹرڈ طیارے ہندوستانی ایئر اسپیس کا استعمال نہیں کر پائیں گے۔ یہ فیصلہ تحفظاتی وجوہات سے لیا گیا ہے اور پابندی اگلے حکم تک جاری رہے گی۔ پاکستان کو کوئی بھی راحت نہیں ملے گی اور وہ ہندوستانی فضائی علاقے کا استعمال نہیں کر پائے گا۔


حالانکہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب ہندوستان نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ اس سے پہلے بھی ہندوستان نے پاکستانی طیاروں کے لیے ائئر اسپیس بند کیا ہوا تھا اور اب اسے ایک مہینے اور بڑھا کر اکتوبر کے آخر تک نافذ کر دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے ہندوستان نے پاکستان میں رجسٹرڈ طیاروں، جن میں پاکستانی ایئر لائنس اور آپریٹرس کے ذریعہ آپریٹ، ملکیت یا پٹّے پر لیے گئے طیارے اور فوجی اڑانوں کے لیے اپنے ہوائی علاقے بند رکھنے کی مدت 24 ستمبر تک بڑھائی تھی۔ وہیں اب اس میں ایک مہینے کی توسیع کر دی گئی ہے۔

دوسری طرف پاکستان نے جمعہ کو ہندوستانی طیاروں اور ایئر لائنس کے لیے اپنے فضائی علاقے کو ایک مہینے کے لیے یعنی 24 اکتوبر کی صبح تک بند کر دیا تھا۔ یہ چھٹی بار ہے جب پڑوسی ملک نے اپنے فضائی علاقے پر پابندی بڑھائی ہے۔ پاکستانی ایئرپورٹ اتھاریٹی نے جمعہ کو ’نوٹم‘ جاری کیا تھا۔


دراصل 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔ اس دہشت گردانہ حملے میں 26 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے لیے اپنے فضائی علاقے بند کر دیے تھے۔ مدت ختم ہونے سے پہلے ہندوستان اور پاکستان کے ذریعہ ہر مہینے اس بند کو بڑھایا جاتا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔