راجستھان کے 24 مواضعات میں بہو، بیٹیوں کے اسمارٹ فون استعمال پر پابندی، پنچایت کا فرمان جاری

راجستھان کے جالور کی چودھری سماج پنچایت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سماج سے لے کر حکومتوں کی سطح تک خواتین کو خود انحصاراور با اختیار بنانے کے لیے مہم اور اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل فوٹو</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

راجستھان کے جالور میں سندھا ماتا پٹی کے چودھری سماج کے پنچ سربراہوں کی اہم میٹنگ میں خواتین سے متعلق کئے گئے ایک فیصلے نےعلاقے میں بالخصوص خواتین کے لیے مردوں کے مساوی حقوق بحال کرانے میں سرگرم حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت سندھا ماتا پٹی کے 24 سے زیادہ مواضعات کی بہو، بیٹیوں کے اسمارٹ فون استعمال پر پوری طرح پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ پابندی بھین مال اور رانی واڑا اسمبلی حلقے کے مواضعات میں عائد کی گئی ہے۔

 فیصلے کے مطابق خواتین میں بہو، بیٹیاں، اسکولی طالبات اورکالج میں پڑھنے والی طالبات اسمارٹ فون کا استعمال نہیں کرسکیں گی۔ انہیں صرف کی پیڈ والے موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سماج سے لے کر حکومتوں کی سطح تک خواتین کو خود انحصار اور با اختیار بنانے کے لیے مہم اوراسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ حال ہی میں رجستھان کے وزیراعلیٰ نے ’لکھ پتی دیدی‘ اسکیم کے تحت خواتین کو ٹیبلیٹ تقسیم کئے تھے اور آگے بڑھنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔


سندھا ماتا پٹی چودھری سماج کے سربراہ سجانا رام نے بتایا کہ سماج کی میٹنگ میں کئی لوگوں کے مشورے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ پنچ ہمت رام نے اس فیصلے کو پڑھ کر سنایا۔ وہیں سماج کے کچھ پنچوں کا کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں میں موبائل کی عادت چھڑانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ فرمان سندھا ماتا گجاپورہ، گجی پورا، پاولی، چتروڑی، کام مالا سمیت کئی مواضعات میں لاگو کیا گیا ہے۔

اسی سماج سے رکن پارلیمنٹ اور ممبر اسمبلی جیسے لمبا رام چودھری،دیو جی ایم پٹیل، جوگا رام پٹیل،جیوا رام چودھری اور پورارام چودھری نے کہاکہ یہ سماج کا داخلی فیصلہ ہے۔ اگر اس سلسلے میں کوئی شکایت ملتی ہے تو پولیس کارروائی کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔