سپریم کورٹ پہنچا بالاسور حادثہ کی تفتیش کا معاملہ، ریلوے حفاظتی نظام ’کَوَچ‘ کو جلد نافذ کرنے کا مطالبہ

بالاسور ٹرین حادثہ کی تحقیقات کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ ایڈووکیٹ وشال تیواری نے عرضی داخل کر کے حادثے سے بچاؤ کے 'کوچ' نظام کو جلد از جلد نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بالاسور ٹرین حادثہ کی تحقیقات کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ وشال تیواری نامی وکیل نے اس معاملے کو لے کر عرضی داخل کی ہے۔ اس عرضی میں حادثے سے بچاؤ کے 'کوچ' نظام کو جلد از جلد نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ ریلوے سیفٹی کے حوالے سے سابق جج کی سربراہی میں ایک ماہر کمیٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، ٹرین حادثے کے بارے میں تازہ ترین معلومات دیتے ہوئے مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ اس حادثے میں 1000 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔ 100 سے زیادہ مریضوں کو تشویشناک نگہداشت کی ضرورت ہے اور دہلی ایمس، لیڈی ہارڈنگ اسپتال اور آر ایم ایل اسپتال کے ماہر ڈاکٹر ان کے علاج کے لیے جدید آلات اور ادویات کے ساتھ یہاں پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے تفصیلی بات چیت کی اور ایکشن پلان بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ اس حادثے میں اب تک 288 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔‘‘


حادثے کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر ریلوے اشونی وشنو نے کہا کہ یہ حادثہ انٹر لاکنگ میں تبدیلی کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے کے پیچھے ذمہ دار لوگوں کی بھی شناخت کر لی گئی ہے اور تحقیقاتی رپورٹ جلد سامنے آئے گی۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بکتر بند کے بارے میں جو کہا وہ درست نہیں ہے۔ اشونی وشنو نے کہا، حادثے کا ’کوچ‘ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔