تیستا سیتلواڑ اور سابق ڈی جی پی شری کمار کی ضمانت عرضی عدالت سے خارج

تیستا سیتلواڑ اور سابق ڈی جی پی شری کمار کو احمد ٓاباد شہر کی کرائم برانچ نے تعزیرات ہند کی دفعہ 468 اور 194 کے تحت گزشتہ مہینے گرفتار کیا تھا۔

تیستا سیتلواڑ، تصویر آئی اے این ایس
تیستا سیتلواڑ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ اور سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر بی کمار کو گجرات کی سیشن کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان دونوں کو گجرات میں 2002 کے دوران ہوئے فسادات سے متعلق معاملوں میں بے قصور لوگوں کو پھنسانے کے لیے مبینہ طور پر ثبوت تیار کرنے کے الزام میں گزشتہ دنوں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت کے ایڈیشنل چیف جسٹس ڈی ڈی ٹھکر نے ہفتہ کے روز دونوں کی ہی ضمانت عرضیوں کو خارج کرنے کا فیصلہ صادر کیا۔

واضح رہے کہ تیستا سیتلواڑ اور سابق ڈی جی پی شری کمار کو احمد ٓاباد شہر کی کرائم برانچ نے تعزیرات ہند کی دفعہ 468 (دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی) اور 194 (قصوروار ثابت کرنے کے ارادے سے جھوٹے ثبوت دینا یا تیار کرنا) کے تحت گزشتہ مہینے گرفتار کیا تھا۔ معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل ایس آئی ٹی نے اپنے حلف نامہ میں ان دونوں پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ گجرات میں نریندر مودی کی قیادت والی سابق بی جے پی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کانگریس لیڈر مرحوم احمد پٹیل کے اشارے پر کی گئی ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔


ایس آئی ٹی کی طرف سے سونپی گئی جانچ رپورٹ میں یہ بھی الزام عائد کیے گئے ہیں کہ 2002 کی گودھرا ٹرین جلانے کے واقعہ کے فوراً بعد پٹیل کے کہنے پر سیتلواڑ کو 30 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ ایس آئی ٹی نے دعویٰ کیا کہ شری کمار ایک غیر مطمئن سرکاری افسر تھے جنھوں نے پوری گجرات ریاست کے منتخب نمائندوں، نوکرشاہی اور پولیس انتظامیہ کو خفیہ مقاصد کے لیے بدنام کرنے کے واسطے اپنی قوت کا غلط استعمال کیا۔ دونوں ملزمین نے اس معاملے کی تفتیش کرنے کے لیے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔