ایس پی۔بی ایس پی اتحاد ٹوٹنے سے بہوجن تحریک متاثر ہوگی: چندر شیکھر

آزاد نے بدھ کو گجرولہ میں میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ایس پی اور دیگر سیکولر پارٹیوں سے اتحاد ختم کرنے سے بہوجن تحریک پر خاصہ اثر پڑے گا۔ بی ایس پی اکیلے بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

امروہہ: بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد عرف راون نے الزام لگایا ہے کہ بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے سماجوادی پارٹی سے اتحاد ختم کر کے اور کنبہ پروروی کی سیاست کو فروغ دے کر اپنے سرپرست کانشی رام کے ذریعہ شروع کی گئی بہوجن تحریک کو کمزور کیا ہے۔

آزاد نے بدھ کو گجرولہ میں میڈیا اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ایس پی اور دیگر سیکولر پارٹیوں سے اتحاد ختم کرنے سے بہوجن تحریک پر خاصہ اثر پڑے گا۔ بی ایس پی اکیلے بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتی۔ اتحاد ختم کرنے سے اپوزیشن تقسیم ہوجائے گا جو بی جے پی کے لئے نفع بخش ثابت ہوگا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ لوک سبھا انتخابات میں سماجوادی پارٹی سے اتحاد کرکے مایاوتی کے فیصلے سے بی ایس پی کارکن خوش نہیں تھے لیکن انہوں نے نئے سیاسی حالات میں اس کو قبول کر لیا اور اس سے مانوس ہوگئے تھے لیکن بد قسمتی سے ایک بار پھر ان کارکنان کے ایک نئے سیاسی حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بھیم آر می چیف نے بی ایس پی سپریمو کو اپنے بھائی اور بھتیجے کو پارٹی کے نائب صدر اور قومی کوآرڈینیٹر بنائے جانے کی بھی تنقید کی۔ آزاد نے کہا بی ایس پی کے فاؤنڈر کانشی رام اور مایاوتی کے کام کرنے کے طریقے میں کافی فرق ہے۔ مایاوتی پارٹی کے اعلی عہدوں پر اپنے خاندان کے اراکین کو تعینات کر رہی ہیں۔


آزاد کے بقول مایاوتی کنبہ پروری کی سیاست کو فروغ دے کر کانشی رام کے مشن کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ آنجہانی کانشی رام نے شہزادے کو بادشاہ بنانے کی ہمیشہ مخالفت کی تھی کانشی رام جی کی پالیسی تھی کہ وہ عام کارکن اور قطار کے آخر میں کھڑے شخص کو پارٹی کے اعلیٰ پوسٹ پر دیکھنا چاہتے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اتوار کو مایاوتی نے اپنے بھائی آنند کمار کو بی ایس پی کا نائب صدر اور بھتیجے آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر نامزد کیا تھا۔


جب آزاد سے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کے مستقبل کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا ابھی ہمیں اس ضمن میں فیصلہ کرنا ہے۔ ہم مناسب وقت آنے پر پارٹی حامیوں کے ساتھ میٹنگ کر کے اس ضمن میں کیا کرنا ہے اس پر کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔

ریاست میں خستہ حال نظم ونسق پر یوگی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے شیکھر نے کہا جرائم پیشہ افراد کے لئے اچھے دن ہیں۔ اس حکومت میں مجرموں اور افسران کے درمیان غریبوں کے استحصال اور ان کو ہراساں کیے جانے کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ ہم پہلے ہی اس حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔