کشتی شائقین کے لیے بری خبر! یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کی رکنیت معطل کر دی

یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے انتخابات میں تاخیر کی صورت میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کو معطل کرنے کا انتباہ دیا تھا

<div class="paragraphs"><p>کشتی فیڈریشن چیف کے خلاف دھرنا / یو این آئی</p></div>

کشتی فیڈریشن چیف کے خلاف دھرنا / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان کے کشتی شائقین کے لیے ایک بری خبر ہے۔ یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کی رکنیت معطل کر دی ہے۔ اسے ہندوستانی ریسلنگ کھلاڑیوں کے لیے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔

دراصل، یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے 30 مئی کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر اگلے 45 دنوں میں (15 جولائی تک) ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے لیے انتخابات نہیں ہوتے ہیں، تو یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ ہندوستان کی ریسلنگ فیڈریشن کی رکنیت کو معطل کر دے گا۔

کھیل کود کی وزارت نے ہندوستانی خواتین پہلوانوں کے برج بھوشن شرن کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کے بعد ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے عہدیداروں کو معطل کر کے ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سابق جج ایم ایم کمار کو ریسلنگ فیڈریشن کے نئے انتخابات کے لیے انتخابی افسر مقرر کیا گیا تھا۔

انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات پہلے 11 جولائی کو ہونے تھے لیکن آسام ریسلنگ ایسوسی ایشن کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے آسام ہائی کورٹ نے انتخابات پر روک لگا دی۔ وہیں، ایڈہاک کمیٹی نے آسام ریسلنگ ایسوسی ایشن کو تسلیم کر لیا تھا۔


اس معاملے کے بعد الیکشن آفیسر ایم ایم کمار نے دوسری بار ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات کی تاریخ 12 اگست مقرر کی تھی لیکن 11 اگست کو ہونے والے الیکشن سے قبل دیپیندر ہڈا کی حمایت یافتہ ہریانہ ریسلنگ ایسوسی ایشن نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے اسٹے لے لیا۔

ڈبلیو ایف آئی میں 15 عہدوں کے لیے انتخابات 12 اگست کو ہونے تھے۔ پیر کو اتر پردیش سے سبکدوش ہونے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی ساتھی سنجے سنگھ سمیت چار امیدواروں نے اس عہدے کے لیے نامزدگی داخل کی۔ یہ نامزدگی دہلی کے اولمپک بھون میں داخل کی گئی تھی۔ اور چنڈی گڑھ ریسلنگ باڈی کے درشن لال کو جنرل سکریٹری کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا۔ وہیں برج بھوشن کیمپ کی جانب سے اتراکھنڈ کے ایس پی دیسوال کو خزانچی کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔


ڈبلیو ایف آئی کو پہلے جنوری میں اور دوبارہ مئی میں معطل کیا گیا تھا۔ یہ معطلی مئی میں اس وقت ہوئی جب ہندوستان کے نامور پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کے طریقہ کار کے خلاف احتجاج کیا۔ تب اس کے اس وقت کے صدر برج بھوشن پر خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا تھا۔ ڈبلیو ایف آئی کے روزمرہ کے معاملات فی الحال بھوپیندر سنگھ باجوہ کی سربراہی میں ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کی تشکیل کردہ ایک ایڈہاک کمیٹی کے زیر انتظام ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔